سوات(زمونگ سوات ڈاٹ کام) ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کیخلاف سوات ٹریڈر ز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم کی طرف سے مقامی ہوٹل میں کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کیاگیا ، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے مقامی قیادت کے علاوہ تاجر برادری ، وکلاء برادری اور دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد منتخب بلدیاتی نمائندوں نے بھرپور شرکت کی ، اجلاس میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کے خلاف مرحلہ وار احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیاگیا ۔ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں ، تاجر برادری ، منتخب بلدیاتی نمائندوں اور وکلاء برادری نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملاکنڈ ڈویژن اور سوات میں سیاست سے بالاتر ہو کر کسٹم ایکٹ کے نفاذ کیخلاف جدوجہد کرینگے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے کہا کہ 12 اپریل کو نشاط چوک مینگورہ میں صبح 10 بجے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا پورے ضلع میں شٹر ڈاؤن کیا ہو گا تاجروں اور سیاسی قائدین کواعتماد میں لے چکے ہیں جے یو آئی کے علمائے کرام سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مساجد میں اعلانات کرائے تاکہ پورے ضلع کے عوام تک احتجاج کا پیغام پہنچ سکے انہوں نے کہا کہ ہم تمام ممبران اسمبلی کو بھی اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں ، اے این پی کے ضلعی صدر شیر شاہ خان نے کہا کہ مظاہرے میں سیاسی جماعتوں اپنی بھر پور قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد کو اس مظاہرے میں شریک کرائے انہوں نے ممبران اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ایکٹ کیخلاف اپنے استعفے وزیراعلیٰ کو پیش کرے ضلعی نائب ناظم عبدالجبار خان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں ، فیڈریشنز اور تنظیموں سے ایک نمائندہ کمیٹی میں لیا جائے ، احتجاج میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے ہونگے لہذا کسی کیخلاف غیر پارلیمانی اور غیر مہذب الفاظ استعمال کرنے سے گریز کیا جائے ، ن لیگ کے ضلعی جنرل سیکرٹری انجینئر عمر فاروق نے کہا کہ کسٹم ایکٹ کیخلاف دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہے ہم سے جتنا ہو سکتا ہے عوام کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ، جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر فضل سبحان نے کہا کہ سیاست سے بالا تر ہو کر اس ایکٹ کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا گا اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرنا وقت کا تقاضہ ہے، مشاورت کے ذریعے احتجاجی تحریک کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ، قومی وطن پارٹی کے ڈویژنل چیئرمین فضل رحمان نونو نے کہا کہ اس مسئلے میں تمام منتخب عوامی نمائندوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے سیاست سے بالاتر ہو کر ہمیں یکجا ہو کر اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ، جے یو آئی کے ضلعی امیر قاری محمود اور جنرل سیکرٹری اسحاق زاہد نے کہا کہ ہمیں اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہو گا کسٹم ایکٹ کیخلاف تمام سیاسی جماعتوں کا متحد ہونا وقت کا تقاضہ ہے ، منتخب ممبران اسمبلی کو ملاکنڈ ڈویژن کی سطح پر اجلاس منعقد کرنا ہو گا اور اپنی آواز وزیراعلیٰ تک پہنچانا ہو گا ۔ چیئرمین ڈیڈک ایم پی اے فضل حکیم نے کہا کہ عوام کی خاطر کرسی اقتدار کی کوئی حیثیت نہیں عوام کیلئے ہر قسم قربانی دینے کیلئے تیار ہیں سوات کے ممبران اسمبلی کا اجلاس کسٹم ایکٹ کے نفاذ کی خلاف منعقد ہوا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس ایکٹ کا راستہ پوری قوت کیساتھ روکا جائے گا ۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما خورشید کاکا جی اور ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ کسٹم ایکٹ کا نفاذ کرکے حکومت یہاں کے عوام کے جذبات سے کھیل رہی ہے فوری طور پر یہ ظالمانہ فیصلہ واپس لیا جائے ، ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان نے کہا کہ احتجاج میں زیادہ نقصان تاجر برادری اور ہوٹل ایسوسی ایشن کا ہو گا عوام اس میں ہمارا ساتھ دے ہم عوام کی خاطر قربانی دے رہے ہیں تو عوام بھی اپنا فرض ادا کرتے ہوئے اس احتجاج کو کامیاب بنائیں ۔ ٹرانسپورٹ یونین کے صدر خائستہ باچا نے کہا کہ اے پی سی میں دئیے گئے تجاویز پر عمل درآمد کویقینی بنایا جائے عوام کی خاطر ہر قربانی دینے کو تیار ہیں، سوات بار ایسوسی ایشن کے صدر معاذ خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ اے پی سی کانفرنس میں شرکت کرنے والے تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کے پیچھے ہزاروں لاکھوں افراد ہے حکومت اس ظالمانہ ایکٹ کو واپس لے ۔ پی پی پی کے ضلعی سینئر نائب صدر اقبال حسین بالے نے کہا کہ پی پی پی احتجاج میں بھر پور حصہ لے گی اور اس ظالمانہ ایکٹ کیخلاف کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔ سوات چیمبر کے صدر احمد خان ، سینئر نائب صدر حاجی فضل منان اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر یوسف علی نے کہا کہ کسٹم ایکٹ غیر ائینی اور غیر قانونی ہے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کو مزید آزمائشوں میں نہ ڈالا جائے اس سلسلے میں گورنر خیبر پختونخوا سے چیمبر آف سوات کے وفد نے ملاقات کی تھی اور انہیں تشویش سے آگاہ کیا تھا میانگل شہریارامیر زیب نے کہا کہ اپنے جائز مطالبات کے منوانے کیلئے احتجاج یہاں کا دستور بن چکا ہے احتجاج کی کامیابی کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے ۔
Discussion about this post