الپوری (زمونگ سوات ڈاٹ کام)شانگلہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے شانگلہ کے مین سڑکوں سمیت لنکس روڈز۔رابطہ پل ایک ہفتہ گذرنے کے باوجود بھی نہیں کھل سکی،الپوری تا بشام،کروڑہ تا چکیسر،شاہ پور تا پیر خانہ،لیلونئی تا الندر سمیت سینکڑوں لنکس روڈز بند،بحالی کاکام سست روی کا شکار۔با لائی پہاڑی علاقوں میں رابطہ سڑکیں بند ہونے سے خوراک اور ادوایات کی قلت شروع ہو ئی،مقامی پن بجلی گھر بھی نہ بن سکیں، متاثرین سرکاری امداد سے یکسر محروم ، عوامی حلقے اور سیلاب متاثرین سراپا احتجاج۔کاروباری ٹھپ ہو کر رہ گئی۔ تفصیلات کے مطابق رواں ماں کے گذ شتہ ہفتے سے شانگلہ میں شروع ہونے والی سلائیڈ نگز سے بند مین شا ہراوں سمیت لنکس روڈز ایک ہفتہ گذرنے کے باوجود نہ کھل سکا ،صوبائی حکومت کا شانگلہ کو افت زدہ قرار دینے کے باوجود شانگلہ کے کسی بھی علاقے میں امدادی ریلیف اپریشن شروع نہ ہو سکا،متاثرین سیلاب کو شدید مشکلات کا سامنا،متاثرین سیلاب کے سروے کیلئے ضلعی انتظا میہ شانگلہ بھی کوئی منصوبہ بندی نہیں کر سکی،دوسری طرف متاثرین سیلاب پچھلے دو روز سے مسلسل بارش کی وجہ سے مزید پریشانی کے عالم میں رہے، کام کی سست رفتاری دیکھ کر لوگوں کی چہ میگو ئیاں کہ افت زدہ قرار دینے کے باوجود اب ان کی گھروں کا کیا بنے گا؟ان کی ضروریات زندگی میں مفلوج حثیت کب ختم ہو گی ،صوبائی اور قومی سطح پر شانگلہ کے لئے پیکج حاصل نہ کر کے اس کی غربت اور معشیت میں اضافہ بھی پسماندگی کی وجہ بنی ،اس وقت شانگلہ کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کی حا لت زار دیکھنے کی قابل ہے جہاں خوراک،ادوایات اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی پہنچ ایک لا حاصل امید بن چکی ہے متاثرین سیلاب نے صوبائی اور مرکزی سطح پر تمام محکموں سمیت سیاسی رہنماوں سے اسی صورتحال میں امداد کی اپیل کی ہے تاکہ بحالی کی عمل میں لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکیں وہ بھی مظبوط اور پائیدار سسٹم ،شفافیت کے ذریعے لوگوں کی خدمت کی جا سکیں ۔۔
Discussion about this post