بٹ خیلہ (زمونگ سوات ڈاٹ کام)پاکستان اور چین کے سرحدی علاقے کاشقور غان میں پھنسے ہوئے 45پاکستانیوں نے حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی امدا د نہ دینے کی وجہ سے دلبرداشتہ ہوکر آج پیر کے روز پیدل سفر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دھمکی دی ہے کہ اگر کسی پاکستانی کو راستے میں کوئی بھی نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہوں گی میڈیا سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے خیبر پختون خوا کے مختلف علاقوں پشاور، چارسدہ ، مردان ، چکدرہ اور بٹ خیلہ سے تعلق رکھنے والے تاجر اور سیاح نیک عمل خان ،کالو خان، حمید اللہ ، سید کمال خان ، زاہد اللہ ، سرفراز باچہ ، رضوان ، اسماعیل شاہ ،وحید گل ، اختر گل ، سہیل خان اورصوبہ پنجاب کے رضوان اور عبدالرحمن نے کہا کہ چائنہ کی ایمگریشن نے انہیں ویزوں کی مدت میں توسیع پر رضامندی ظاہر کی ہے اور ساتھ ہی مد د کے لئے کمشنر گلگت بلتستان اور دیگر ذمہ دار افراد کے نمبرز دئیے مگر وہ نمبر مسلسل کوئی نہیں اٹھا رہا ہے انہوں نے کہاکہ وہ ویزوں میں توسیع نہیں چاہتے کیونکہ ان کے پاس رقم نہیں اور جوتھا وہ محدود وقت گزرنے کے بعد ختم ہوگیاہے بیشتر افراد شدید سرد موسم اور آکسیجن کی کمی کے باعث بیمار پڑگئے ہیں دوسری جانب گذشتہ روز بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ کے آفیسر عظمت نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ حکومت انہیں جلد پاکستان بھجوانے کا بندوبست کرے گی مگر آج دوسرا روز گزرنے کے باوجود کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا اس لئے انہوں نے مجبوراً فیصلہ کیاہے کہ وہ کاشقور غان سے پاکستانی علاقہ خنجراب ٹاپ تک بس کے ذریعے جائیں گے اور وہا ں سے اگر حکومت نے انہیں ہیلی کاپٹروں اور یا کسی دوسرے متبادل ذریعہ سے پہنچانے کا بندوبست نہ کیا تو وہ پیدل جانے پر مجبور ہوکر راستے میں کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ دار صوبائی اور مرکزی حکومتیں ہوں گی انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت خنجراب سے آگے ان کی بحفاظت پاکستان پہنچانے کے لئے ہیلی کاپٹرکا انتظام کریں ۔ واضح رہے کہ سوست کے مقام پر جگہ جگہ لینڈ سلائڈنگ سے شاہراہ قراقرم بند ہونے کی وجہ سے پاکستانی چین کے سرحدی علاقہ کاشقور غان میں پچھلے گیارہ روز سے محصور ہیں۔
Discussion about this post