مینگورہ(زمونگ سوات ڈات کام)جماعت اسلامی نے ملاکنڈڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذپر سخت احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے،اس حوالے سے ضلعی امیر ڈاکٹر فضل سبحان نے دیگر ذمہ داروں کے ہمراہ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ملاکنڈڈویژن کے عوام مصائب اور امتحانات سے گزرچکے ہیں،یہاں پر انفراسٹرکچر اورسڑکیں تباہ ہیں،بے روز گاری کا دوردورہ ہے،زندگی کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے ایسے میں یہاں کے عوام کسی بھی صورت میں ٹیکسوں کے متحمل نہیں ہوسکتے ان مصیبت زدہ عوام اور اس علاقے کو خصوصی پیکج کی ضرورت ہے مگر حکومت نے اس کے برعکس عوام کے کاندھوں پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر ظلم کی انتہا کردی ہے جس کے خلاف جماعت اسلامی احتجاج کررہی ہے ،انہوں نے کہاکہ ملاکنڈڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذکیخلاف تمام سیاسی جماعتیں اور عوام متحد ہیں کیونکہ یہ کسی ایک علاقے یا فردکا نہیں بلکہ پورے ڈویژن کا مسئلہ ہے جس کے حل تک مشترکہ جدوجہد جاری رکھی جائے گی،انہوں نے کہاکہ پانامالیکس حکمرانوں کے منہ پر طمانچے کے مترادف ہے جس کے سامنے آنے کے بعد اب حکمرانوں کو مستعفی ہوجانا چاہئے،حکمران ٹیکسوں سے خود کو بچانے کیلئے طرح طرح کی طریقے اپنا رہے ہیں اور ٹیکسوں کا سارابوجھ عوام کے کاندھوں پر ڈال رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ادغام کے وقت معاہدہ ہواتھا کہ ملاکنڈڈویژن ہر قسم کے ٹیکسوں سے مستثنیٰ ہوگا مگر اس کے باوجود بھی یہاں پر کسٹم ایکٹ نافذ کردیاگیا ،انہوں نے کہاکہ آج منگل کوہونے والے احتجاج میں بھی وہ شریک ہوں گے اور کسٹم ایکٹ کیخلاف احتجاجوں کا سلسلہ جاری رکھاجائے گا،اس موقع پرجنرل سیکرٹری حافظ اسراراحمد، سابق صوبائی وزیرحسین احمد کانجو،سابق ایم پی اے محمدامین،مجاہد فاروق ایڈووکیٹ،اخترعلی خان،تحصیل کونسلر یوسف علی اور دیگر ذمہ دار بھی موجو دتھے۔
Discussion about this post