چوری صرف نظر آنے والی اشیاء کی نہیں ہوتی، غیر مرئی چیزیں بھی چوری ہوسکتی ہیں۔ اس طرح کی چوری کی سب سے عام مثال ، جو موجودہ زمانے میں ہمارے سامنے ہے، وہ وائی فائی سگنل کی چوری ہے مگر بہت سے لوگ اسے چوری تسلیم کرنے کو تیار ہی نہیں۔ وائی فائی کی چوری کے حوالے سے دوبئی، یو اے ای کے اسلامک افیئرز اینڈ چیریٹبل، ایکٹیوٹیز ڈیپارٹمنٹ سے پوچھاگیا تو انہوں اس بارے میں فتوی دیا کہ مالک سے پوچھے بغیر وائی فائی استعمال کرنا چوری ہے۔
فتوے کی وضاحت کرنے ہوئے آئی اے سی اے ڈی نے کہا کہ کسی بھی چیز کو بغیر مالک کی اجازت کے اور بغیر ادائیگی کے استعمال کرنے کی اجازت نہیں، جو ایسا کرتا ہے وہ چوری کرتا ہے۔
ایک بات ذہن میں رہے کہ یہ فتویٰ ایسے اوپن وائی فائی نیٹ ورکس کے متعلق نہیں ہے جو مالک نے عام عوام کے استعمال کے لیے اوپن رکھا ہوا ہے۔
© 2018 - Zamung Swat News & Design s by Kinghost Solutions.
© 2018 - Zamung Swat News & Design s by Kinghost Solutions.
Discussion about this post