بٹ خیلہ ( زمونگ سوات ڈاٹ کام ) سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا اورعوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدرامیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ عمران خان کا خیبر پختونخوا میں کوئی دلچسپی نہیں ، نواز شریف اور عمران خان دونوں کی نظریں پنجاب کی قومی نشستوں پر ہے پختونوں کے مسائل میں دلچسپی نہ رکھنے والوں کو پختون مسترد کردیں گے پنجاب میں میٹرو بس اور بڑے منصوبے شروع ہورہی ہے جبکہ صوبائی حکومت عوام کو چوہے مارنے پر لگارہے ہیں وزیر ستان اور ملاکنڈ کے عوام کے حقوق کے لئے بھی دھرنا دینا چاہیئے ملاکنڈ سے کسٹم ایکٹ کی واپسی تک احتجاج جاری رہیگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے بٹ خیلہ میں ورکر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا کنونشن سے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک، سابق ایم پی اے محمد شعیب خان ، ضلعی صدر شفیع اللہ اور جنرل سیکرٹری اعجاز خان نے بھی خطاب کیا کنونشن کے موقع محمد شعیب خان اور ان کے بیٹے اعجاز خان کے درمیان اختلافات ختم کرکے دونوں کو بغلگیر کردیا گیا جس پر کارکنوں نے تاڑیوں کی گونج میں خوشی کا اظہارکیا امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ باچا خان کے سوچ کو کمزور کرنے والے ذہنی علاج کریں ان کا یہ ارمان کبھی پورا نہیں ہوگا اے ین پی ایک تاریخ کی تسلسل ہے اس کو ختم او رکمزور کرنیو الے اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں انہوں نے کہا کہ پی ٹی ائی نے فریب اور دھوکہ کی بنیاد پر عوام کو ورغلا کر پختونخوا میں حکومت سنبھالی ہم اس گھر کے حقیقی مالک ہے اتفاق اورمشاورت کے ساتھ اپنے کام کو اگے بڑھائیں گے اور چترال سے لیکر ڈی ائی خان تک پختونوں کو متحد کرکے تبدیلی سرکار کی ناقص حکومت اور کارکردگی سے عوام کو اگاہ کریں گے انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی ائی کے حکومت میں تعلیمی اداروں پر حملے ہورہے ہیں ہمارے اساتذہ اور پختون بچوں کو ہاتھوں میں بندوق تھاما جا رہا ہے ، لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے مگر انہوں نے سیکورٹی کے لئے اساتذہ کی ڈیوٹی لگائی ہے ، ہم ملاکنڈ ڈویژن میں کسی قسم ٹیکس قبول نہٰں کریں گے صوبائی حکومت نے کسٹم ایکٹ نافذ کرنے کے لئے خود درخواست دی مگر عوام کی غیض و غضب و بچنے کے لئے اب دورنگی سے کام لے کر ایکٹ واپس لینے کی ڈرامے کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ کسٹم ایکٹ کے نفاذ میں پی ٹی ائی، جماعت اسلامی ، مسلم لیگ ن ، جے یو ائی اور قومی وطن پارٹی برابر کے شریک ہیں اے این پی کے دور حکومت میں ملاکنڈ کے عوام کو زرعی قرضے معاف کردئیے گئے 25لاکھ ائی ڈی پیز کو بحاظت گھروں کو واپس کردیاگیا، امن کی بحالی کے لئے بیش بہا قربانیاں دی، کسٹم ایکٹ کے نفاذ پر جماعت اسلامی مسلسل قوم کو بے وقوف بنارہی ہیں ملاکنڈ دویژن کے عوام ان کے عیاری اور مکاری سے ہوشیار رہے صوبائی خزانہ جماعت اسلامی کے پاس ہے وہ کس طرح لاعلمی کا اظہار کررہے ہیں ۔
Discussion about this post