بونیر ( عمران بونیری )اے این پی رہنماء سابق ناظم نصیب خان نے ملاکنڈ ڈیژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو ظالمانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے مخالفت کی ہے۔اخبار خیبر سے بات چیت کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ جیسے پسماندہ خطے میں ٹیکس لگانا سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے صوبائی اور مر کزی حکومتوں پر تنقید کر تے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ ڈیژن شدت پسندی اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقہ ہے اور بونیر سمیت ملاکنڈ ڈیژن میں شامل دیگر اضلاع کے لوگ انتہائی پسماندہ زندگی گزار رہے ہیں جو ٹیکس ادا کر نے کے موڈ میں نہیں۔نصیب خان نے کہا کہ ملاکنڈ ڈیژن ہر دور میں پسماندہ ر ہا ہے اور یہاں کے عوام زندگی کے بنیادی سہولیات کے لئے تر س ر ہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بونیر کے ہسپتالوں میں عوام کو سہولیات میسر نہیں دور دراز علاقوں میں پینے کے صاف پانی اور پختہ سڑکوں کی سہولیات نہیں جبکہ عوام بے روزگاری اور بد امنی ،بجلی لوڈ شیڈنگ اور دیگر مسائل کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔نصیب خان نے کہا کہ حکومت ٹیکس کی بجائے یہاں کے عوام کو سہولیات اور روز گار کے مواقع فراہم کر یں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ واپس لے کیونکہ یہ یہاں کے غر یب عوام پر ڈرون حملہ اور غر یبوں کا معاشی قتل ہے۔
Discussion about this post