سوات (زمونگ سوات ڈاٹ کام) یونیورسٹی آف سوات کے چیف پراکٹر کی جانب سے طلباوطالبات کے اکھٹے گھومنے پھرنے سے منع کرنے کے حکمنامے پر وائس چانسلر نے نوٹس لے لیا ،حکمنامے کو غیر موثر قراردیکر انکوائری کے لئے کمیٹی تشکیل دید ی ،سوات یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق وائس چانسلر نے چیف پراکٹر کی جانب سے ایک کیمپس کے اندر اور باہر طلباء وطالبات کے اکھٹے اٹھنے بیٹھنے اور گھومنے پھرنے پر پابندی اور جرمانہ عائد کرنے کے نوٹس کو فوری طور پر غیر موثر قراردیا ہے اور کہاہے کہ رجسٹرار آفس کے بغیر کوئی اس طرح کے نوٹس جاری کرنے کا مجاز نہیں ،ترجمان نے کہاکہ سوات یونیورسٹی میں مخلوط نظام تعلیم پرکوئی پابندی عائد نہیں کی گئی ہے ا س ضمن میں چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں پالیسی کے مطابق سوات یونیورسٹی میں طلبہ وطالبات اکھٹے تعلیم حاصل کررہے ہیں،اس سے قبل یونیورسٹی کے چیف پراکٹر کی جانب سے ایک نوٹس جاری کی گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ طلباوطالبات ایک ساتھ اٹھک بیٹھک اور گھومنے پھرنے سے باز رہے بصورت دیگر ان پر پچاس روپے سے لیکر پانچ ہزار روپے تک جرمانہ قائد کیا جائے گا ،ترجمان کے مطابق آفت زدہ سوات میں خواتین کے لئے کوئی الگ یونیورسٹی نہیں اس یونیورسٹی آف سوات طالبات کی ہرممکن حوصلہ افزئی میں پیش پیش ہے اور روز اول یونیورسٹی انتظامیہ کی کوکوشش ہے کہ سوات کی بیھٹیاں جدیدتعلیم سے روشناس ہوکرملک کی ترقی میں مردوں کے شانہ بہ شانہ اپنا کردار ادا کرتی رہیں۔
Discussion about this post