بونیر ( عمران بونیری ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر ایم پی اے سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صوبے کے قیمتی وسائل کو اونے پونے بھیجنے کے لئے کوئی موقع ضائع نہیں کر رہے ۔یہ بات انہوں نے کوگا میں شمولیتی اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔اس موقع پر عبد الوزے،حاجی ارسلا خان،امیر زمان شاہ،آمان شاہ اور دیگر نے نصیب خان کی کوششوں سے قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی سے مستعفی ہو کر اے این پی میں شمولیت اختیار کر لی۔اجتماع سے نصیب خان، محمد کر یم بابک ،ناظم مندنڑ عمر حیات خان،نائب ناظم اشتر خان اور ریدی خان نے بھی خطاب کیا۔سردار حسین بابک نے اپنے خطاب میں مذید کہا کہ محکمہ صحت،خیبر بنک،ٹور ازم ،محکمہ سیاحت ،انرجی اینڈ پاور جیسے صوبے کے قیمتی اثاثے ،لاہور،اسلام آباد اور کر اچی کے تحر یک انصاف کے سر مایہ کاروں کو اونے پونے بھیجنے کے لئے لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت بہت بڑے کر پشن میں مصروف ہیں۔صوبے میں اربوں روپے کے معدنیات کی سمگلنگ اور چوری جاری ہے۔سردار بابک نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں 40ارب کے کروڈ آئل کی چوری کا ابھی تک سراغ نہیں لگایا جا سکا باوجود اس کے کہ اسمبلی فلور پر اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے سازش اور کوشش کے تحت صوبے کو مالی طور پر بحران کا شکار کیا گیا ہے اور خزانے میں چند مہینوں کے تنخواہیں رہ گئی ہے۔مر کزی اور صوبائی حکومت کی طرف سے کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو ملاکنڈ ڈیژن کے تمام عوام کے پر زور مذاحمت کی وجہ سے پسپا ہو چکا ہے۔سردار بابک نے مذید کہا کہ پنجاب کے سر مایہ کاروں اور سر مایہ داروں کے لئے ایک منظم سازش کے تحت صوبے میں تحر یک انصاف کو حکومتی امور سپر د کر دئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے سے تعلق رکھنے والے تمام افسران کو دیوار سے لگا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اے این پی دور تعلیمی اداروں میں مادری زبان میں تعلیم لازمی قرار دیا گیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے وہ فیصلہ واپس کر کے پرائے زبان میں تعلیم کو لازمی قرار دے دیا۔
Discussion about this post