قاہرہ(زمونگ سوات آن لائن نیوز)مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے اس عندیے کا اظہار کیا ہے کہ اگر لیبیا کی فوج کو سپورٹ فراہم نہ کی گئی اور اس کو ہتھیاروں سے لیس کرنے پر عائد اقوام متحدہ کی پابندی نہ اٹھائی گئی تو ایسی صورت میں لیبیا میں فوجی مداخلت کا امکان ہوسکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے فرانسیسی ہم منصب فرانسوا اولاند کے ساتھ پریس کانفرنس میں السیسی نے دہشت گرد تنظیموں کا سامنا کرنے کے لیے لیبیا کی فوج کو سپورٹ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔السیسی نے فائز السراج کی سربراہی میں وفاق حکومت کی حالیہ تشکیل کے لیے قاہرہ کی بھرپور سپورٹ کا یقین دلایا۔السیسی کے مطابق مصر کو یورپ سے دور کرنے کے لیے شرپسند عناصر اپنی کوششیں کررہے ہیں اور وہ مصر کے بارے میں غلط تصویر پیش کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
یہ عناصر ریاست کے اداروں مثلا پولیس، عدلیہ اور پارلیمنٹ کے سقوط اور ان کو غیرمعتبر بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مصری عوام کو شعور نہ ہوتا تو مصر کو بھی ان حالات کا سامنا کرنا پڑتا جن کا سامنا شام، لیبیا اور یمن نے کیا۔السیسی نے باور کرایا کہ میں انسانی حقوق کے معاملات پر توجہ دینے والے یورپیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ مصر ایک شہری ریاست ہے جو جامع انداز میں انسانی حقوق کا خیال رکھتی ہے۔ ہم قانون کی بالادستی والی ریاست کے شدید خواہاں ہیں اور مصر کو درپیش دہشت گردی کے کاری وار کے بیچ 9 کروڑ مصریوں کی جانوں کی حفاظت کی کوشش کررہے ہیں۔ اگر مصر کا سقوط ہوا تو ساری دنیا اور یورپ کے لیے مسئلہ ہوجائے گا۔السیسی کے مطابق مصر اور فرانس دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تبادلے کو سرگرم بنانے پر متفق ہوگئے ہیں اور مصر میں مختلف سیکٹروں میں سرمایہ کاری کے تابناک اور روشن مواقع بھی پیش کیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر اولاند کے ساتھ ملاقات دہشت گردی کے خطرے کی روشنی میں خصوصی اہمیت کا حامل رہی کیوں کہ اس دہشت گردی کا ہم سب کو سامنا ہے خواہ وہ مشرق وسطیٰ ہو یا پھر یورپ ہو۔ اس امر کی ضرورت ہے کہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں زیادہ بڑے پیمانے پر تعاون کو یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں صرف سیکورٹی کے انداز سے نہ نمٹا جائے بلکہ اس میں شدت پسند افکار کا مقابلہ کرنے کو بھی شامل کیا جائے۔دوسری جانب فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ یہ ضروری ہے کہ لیبیا کی پارلیمنٹ وفاق کی حکومت کو مکمل طور پر قانونی حیثیت دے تاکہ نئے مرحلے میں حکومت کے اختیارات کے تحت لیبیا کی فوجی کے کردار اور اہلیت کو مضبوط بنایا جاسکے۔اس دوران فرانسیسی صدر نے باور کرایا کہ مصر کا امن فرانس اور یورپ کا امن ہے۔ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے فرانس ہر دم مصر کی مدد کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انسداد دہشت گردی میں مشترکہ عمل کی ضرورت ہے اور ان کا ملک خطے میں پر اثر توازن کی طاقت رکھنے والے مصر کا خواہاں ہے۔
Discussion about this post