مینگورہ (زمونگ سوات ڈاٹ کام)ضلع کونسل سوات کا اجلاس گذشتہ روز زیر صدارت ضلع ناظم محمد علی شاہ اور نائب ضلع ناظم عبدالجبار خان منعقد ہوا اراکین نے اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن میں ممکنہ کسٹم ایکٹ کے نفاذ کی مذمت کی ، اراکین نے فنڈز کے خرچ کرانے اور دیگر عوامی مسائل پر کھل کر اظہار خیال کیا ، ڈسٹرکٹ سیکرٹریٹ سوات کے قیام اور اس پر کام شروع کرانے کے مطالبات بھی کئے،اس موقع پر اراکین نے کہا کہ ایک سال گزر گیا تاہم ہم نے کوئی تبدیلی محسوس نہیں کی ہے ، ترقیاتی کامنظر نہیں آرہے ، اراکین سراج خان ، ابن امین خان ، قجیر خان ، ثناء اللہ خان ، شاہ ولی خان ، عاصم خان ، احمد خان ، فضل معبود خان ، ثمر خان ، آفرین خان ، فیاض خان ، ارشاد خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ، ضلع ناظم سوات محمد علی شاہ خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ زلزلہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے قدرتی آفت تھی اس وقت ہم نے عوام کی بھر پور خدمت کی ہے ، سیلاب کے نقصانات کا ازالہ کیا جارہا ہے ، ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کی کوشش کی جارہی ہے تاہم اس کے خلاف لڑیں گے اور کسی کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ضلعی حکومت کی حوصلہ افزائی کرے اور فنڈز فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ یہاں پر بے روزگاری کا خاتمہ کرنے کیلئے اقدامات اٹھئے ، انہوں نے بجری ریت پر ٹیکس کے نفاذ کی بھی مذمت کی ، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی نظام کو کامیاب بنانا چاہتی ہے تو ہمیں اختیارات اور مزید فنڈز دے کیونکہ ہم بھی عوام کے منتخب کردہ نمائندے ہیں انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژں اور سوات میں کسی قسم کا ٹیکس برداشت نہیں کیا جائے گا ، انہوں نے ضلع کونسلرز کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے تحفظات کودورکیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومت کے فنڈز ضلع کونسلرز کے ہاتھوں خرچ کئے جائیں گے اس سلسلے میں اراکین کے اجلاس میں شرکت اور آفیسر کی غیر حاضری پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ تمام محکموں کے خوالے سے کمیٹیا ں بنائی جائیں گی ۔
Discussion about this post