پشاور (زمونگ سوات ڈاٹ کام)خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے عوام کو سفر کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئیبس ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبے کی تیاریوں پر کام تیز کرکے اگلے سال جنوری سے اس کی تعمیر پر عملی کام شروع کرنے اور دسمبر 2017تک ہر حال میں اسے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔وہ آج وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پشاوربس ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبے پر کام کی رفتار کا جائزہ لینے کیلئے بلائے گئے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ، ڈی جی پی ڈی اے، ضلعی ناظم پشاور محمد عاصم، رکن صوبائی اسمبلی ارباب جہانداد خان کے علاوہ محکمہ خزانہ، منصوبہ بندی و ترقیات اور دیگر محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ محمد زبیر قریشی نے اجلاس کو منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے جاری مختلف سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پشاور ماس ٹرانزٹ کے پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ کی منظوری دی گئی اور عملے کے بھرتی کیلئے اقدامات ہو رہے ہیں۔ اسی طرح پشاور ماس ٹرانزٹ ایکٹ (خیبر پختونخوا اربن موبیلٹی ایکٹ) تیار ہو چکا ہے اور بہت جلد اس کو کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بس ریپڈ ٹرانسپورٹ کے منصوبے کی فیزیبلٹی اس سال ستمبر تک مکمل ہو گی جبکہ منصوبے کی ڈیٹیل ڈیزائننگ کیلئے کنسلٹنٹ کی تقرری کیلئے اشتہار پہلے ہی دیا گیا ہے۔ اسی طرح ماس ٹرانزٹ بس ریپڈ ٹرانسپورٹ کمپنی کے قیام کیلئے سمری وزیراعلیٰ کو پیش کی گئی ہے جبکہ پشاور میں سو جدید ایئر کنڈیشنڈ بسیں خریدنے کیلئے اشتہار پہلے ہی دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر منصوبے پر کام تیز کرنے اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اگلے ماہ سے ماس ٹرانزٹ کمیٹی کا بورڈ آف ڈائریکٹر تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے اس میں با صلاحیت افراد شامل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ماس ٹرانزٹ منصوبے کی منظوری کا طریق کار تیز کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ماس ٹرانزٹ ایکٹ کیلئے صوبے کی دوسری اتھارٹیز سے ہم آہنگ قانون سازی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے منصوبے کیلئے سیکورٹی کے اعلیٰ انتظامات کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کو مقررہ میعاد کے اندر ہی مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کسی قسم کے تساہل برتنے سے احتراز کا حکم دیا۔
Discussion about this post