مینگورہ (زمونگ سوات ڈاٹ کام)سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان کے عوام اور تاجران نے کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو مکمل مسترد کیا ہے اور اسے ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان کے عوام کیلئے زندگی موت کا مسئلہ قرار دیا ہے ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان میں شٹر ڈاؤن پر امن جلسے جلوسوں سے حکومت کے کان نہ دھرے ، صوبائی حکومت نے واپسی کیلئے سمری صدر مملکت کو ارسال کی ہے جسے ایک ماہ پورا ہوگیا ہے ، صدر مملکت نے خاموشی کا زورہ رکھا ہے ، اگر وزیر اعظم کے دورہ سوات کے دوران کسٹم ایکٹ کے واپسی کا اعلان نہیں کیا گیا تو پھر نئے انداز سے مزاحمت کی جائیگی جسکا حکومت تصور بھی نہیں کرسکتی تاہم اگر ضرورت پڑی تو ملاکنڈ ایجنسی کے بارڈر شیرگڑھ پھاٹک ، ضلع بونیر کے بارڈر آمبیلہ اور ضلع شانگلہ کے بارڈر تھاکوٹ پل کو بلاک کردیا جائیگا اور پاکستان سے زمینی رابطے منقطع ہوجائیگا جس سے خود بخود سول نافرمانی کی تحریک جنم لے گی ، جسکی تمام تر ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہوگی ، انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن بشمول کوہستان کے عوام نے پاکستان بچانے کیلئے عظیم قربانیاں دیکر جانون کے نظرانے دے دیئے اورخانہ بدوشی قبول کی تو پھر ملاکنڈ ڈویژن کو آزاد کرنے کیلئے بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،انہوں کہا کہ ہمیں اپنے حقوق کے حصول کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، مقبوضہ ملاکنڈ ڈویژن بشمول کوہستان کو ظالم حکمرانوں سے آزاد کرانا پڑے گا کیونکہ محلات اور ائر کنڈیشنز دفاتر میں بیٹھے ہوئے کرپٹ حکمرانوں نوکرشاہی زمینی حقائق کے برعکس فیصلے ماننے سے ہم مکمل طور پر انکاری ہیں ۔
Discussion about this post