سوات(زمونگ سوات ڈآٹ کام)سوات میں جلسہ،عمران خان نے نوازشریف کیخلاف خطرناک قدم اُٹھانے کا اعلان کردیاپاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ میاں صاحب جب ہماری حکومت آئی تو ہم آپ کو کرپٹ نہیں کہیں گے ٗ پکڑ کر جیلوں میں ڈالیں گے ٗ میاں صاحب کا ریکارڈ ٹھیک نہیںتیسری بار وزیر اعظم بنے ہیں ایک بار بھی باری پوری نہیں کر سکے ٗ مولانا فضل الرحمن اور امیر مقام میاں صاحب کو نہیں بچاسکتے میاں صاحب کو ہیلی کاپٹر سے تبدیلی نظر نہیں آئیگی ٗ بلدیاتی نظام میں مسائل ہیں ٗ جب صحیح طرح بلدیاتی نظام چلنا شروع ہوگا تو اصل تبدیلی پھر آئیگی پی ٹی آئی میاں صاحب کا احتساب کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی ٗابھی تک ہم پوری طرح کامیاب نہیں ہوئے میرا ہے وعدہ 2016ء کے اخر تک سارے ہسپتالوں میں واضح فرق نظر آئیگا ۔ اتوار کو سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بڑا استقبال کر نے پر آپ کا شکر گزار ہوں ٗ20سال پہلے جب سیاست میں آیا تو سوات میں الیکشن لڑا یہ میرا پہلا الیکشن تھا مگر سوات کے لوگوں نے جو عزت دی وہ میں کبھی نہیں بھولونگا انہوں نے کہاکہ میں سوچتا ہوں کہ اتنے زیادہ لوگ ہیں یہ میری وجہ سے آئے ہیں یا نواز شریف کو پیغام دینے کیلئے آئے ہیں ۔انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے نیا پاکستان بنانا ہے اور آپ کو معلوم ہوناچاہیے کہ نیا پاکستان کیسے بنانا ہے ؟نو جوان سمجھیں عظیم ملک کیسے بنتا ہے ؟ انہوں نے کہاکہ جو قوم اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دیتی وہ کبھی ترقی نہیں کرتی ٗ ہمارے نبی ؐ جنگ بدر کے بعد مکہ کے قیدیوں کو واپس کر کے پیسہ بھی لے سکتے مگر دنیا کے عظیم لیڈر ہمارے نبی ؐنے فیصلہ کیا کہ اگر ایک مکے کا قیدی دس مسلمانوں کو پڑھا لکھا دیگا وہ واپس جاسکتا ہے انہوں نے تعلیم کو اہمیت دی قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں نبی ؐ کی سنت پر چلیں ۔ عمران خان نے کہاکہ میاں صاحب جہاں بھی جاتے ہیں کہتے ہیں موٹر وے بن جائیگا گلگت اور کوئٹہ جا کر کہتے ہیں موٹر وے بن جائیگا یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ اپنی تقریر میں موٹر وے کا ذکر نہ کریں انہوں نے کہاکہ میاں صاحب موٹر وے سے قومیں نہیں بنتیں ۔عمران خان نے کہاکہ میاں صاحب آپ کو ہیلی کاپٹر سے نیا خیبر پختون خوا نظر نہیں آیا کیونکہ ہم نیا خیبر پختون خوا سکولوں اوریونیورسٹیوں میں بنارہے ہیں انہوں نے کہاکہ تین سالوں میں پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ کے پی کے میں تعلیم پر موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ پیسہ خرچ کیا ڈھائی گنا بجٹ تعلیم اور تین گنا بجٹ ہسپتالوں کیلئے بڑھایا ہے آہستہ آہستہ پتہ چلے گا کہ پختون ماڈل صوبہ بنا ہے ۔عمران خان نے کہاکہ این ایچ اے نے تین سال سے کالام میں سڑک نہیں بنائی ٗ پرویز خٹک کہہ کہہ تھک گئے کہ سڑک ٹھیک کرو ۔عمران خان نے کہاکہ جب سے پانا ما لیکس معاملہ آیا ہے میاں صاحب ہر جگہ جارہے ہیں ٗسوات اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ائیر پورٹ کااعلان کیا ہے میاں صاحب آپ اتنی دیر رہیں گے تو نیا ائیر پورٹ بنے گا میاں صاحب تیسری بار وزیر اعظم بنے ہیں آپ کا ریکارڈ ہے کہ آپ نے کبھی باری پوری نہیں کی ۔عمران خان نے کہاکہ ہم پہلے تعلیم اور ہسپتالوں پر پیسہ خرچ کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ میں ڈرامے نہیں کرونگا ٗ جھوٹے وعدے نہیں کرینگے ابھی تک ہم پوری طرح کامیاب نہیں ہے میرا ہے وعدہ 2016ء کے اخر تک سارے ہسپتالوں میں واضح فرق نظر آئیگا ہم نے پہلے سکولوں کا نظام بدلا ہے پرانے نظام سے تبدیلی نہیں آسکتی ہے ہسپتالوں میں نظام بدلا ٗنیا ایکٹ لیکر آئے ٗ ڈاکٹروں سے مذکرات کئے ہم شوکت خانم ہسپتالوں کی طرح مثال قائم کریں گے ۔عمران خان نے کہاکہ شوکت خانم ہسپتال انٹر نیشنل سٹینڈرڈ کا ہے دو مرتبہ شوکت خانم میں علاج ہوا ہے اور میاں صاحب کی طرح ہیلی کاپٹر پر باہر نہیں گیا مجھے شوکت خانم پر پورا اعتماد تھا جس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا ہے دوسرا شوکت خانم ہسپتال پشاور میں بن گیا ہے ستر فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے انہوں نے کہاکہ شوکت خانم میں امیر اور غریب میں کوئی فرق نہیں کیا جاتا انہوں نے کہاکہ ایک بستر پر مریض لاکھوں روپے خرچ کر کے علاج کروا رہا ہوں اور ساتھ والے بستر پر غریب کا مفت علاج ہورہا ہوتا ہے ڈاکٹرمریضوں میں کوئی فرق نہیں کرتے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے آنے والی نسلوں کیلئے شجر کاری شروع کی ایک ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا ہے یہ نوجوانوں کا مستقبل ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان آٹھواں ملک ہے جوگلوبل وارننگ سے متاثر ہورہاہے ہم نے شجر کاری نہ کی تو پاکستان ریگستان بن جائیگا اور نو جوانوں کا کوئی مستقل نہیں ہوگا یہ پہلی صوبائی حکومت ہے جس نے ایک ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا اور پانچ سالوں میں اپنے ٹارگٹ سے آگے نکل جائینگے ۔انہوں نے کہاکہ پہلے لوگوں پر پیسے خرچ کرتے ہیں پھر اداروں کو مضبوط کیا جاتا ہے ہمیں خیبر پختون خوا کی پولیس پر فخر ہے یہ پاکستان کی سب سے بہترین پولیس بن چکی ہے پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہے میرٹ پر بھرتیاں ہوتی ہیں کوئی ایم این اے اور ایم پی اے پو لیس والے بھرتے نہیں کرتے انہوں نے کہاکہ پانچ ہزار اہلکاروں کو کرپشن کی وجہ سے نکالا گیا ہے سزا اور جزا کا قانون ہے جو کام ٹھیک کرتا ہے تنخواہ بڑھائی جاتی ہے جو کام ٹھیک نہیں کرتا اسے باہر نکال دیا جاتا ہے ۔عمران خان نے کہا کہ سورن سنگھ کے قاتلوں کو چوبیس گھنٹوں میں پولیس نے پکڑ لیا سورن سنگھ کے قتل پر بہت تکلیف ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ پہلے انسانوں کی صحت ٗ تعلیم ٗ روز گار اور مستقل پر خر چ کیا جاتا ہے پھر اداروں کو ٹھیک کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گاؤں کی سطح پر الیکشن ہوئے ہیں ہم نے اقتدار نیچے تک پہنچا دیا ہے اس میں مسئلے آرہے ہیں ٗ مسئلے آنے تھے اور آئیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ایم پی اے کے اختیارات کیا ہونے چاہئیں ٗ ناظم اور ضلع کونسلر کے کیا اختیارات ہونے چاہئیں ٗ بیورو کریسی کا کیا رول ہونا چاہیے ہم نے عوام کو اختیارات دے دیئے ہیں پیسہ کہاں خرچ کر نا ہے فیصلہ آپ لوگوں نے کرنا ہے جب صحیح طرح بلدیاتی نظام چلنا شروع ہوگا تو اصل تبدیلی پھر آئیگی ڈویلپمنٹ فنڈز تیس فیصد نیچے تک پہنچائے گئے ہیں گاؤں کے لوگوں کے پاس تیرہ ارب روپے گئے ہیں پیسے کہاں خرچ کر نا ہے گاؤں کے لوگ خود فیصلہ کرتے ہیں یہ تبدیلی ہے جو میاں صاحب کو پتہ نہیں چل سکتا۔عمران خان نے کہاکہ میاں صاحب تیس سال سے باریاں لے رہے ہیں ٗ پولیس ٗ تعلیم ٗ ہسپتالوں کو تباہ کر دیا ہے آپ نے کیا چیز ٹھیک ہے ؟ پنجاب میں چھ باریاں لی ہیں مجھے بتائیں آپ نے ایک ادارہ بہتر کیا ہے ؟ جو ادارے تباہ کر تاہے وہ ادارے ٹھیک نہیں کر سکتا ہے ۔عمران خا ن نے کہاکہ ہماری پہلی باری آئی ہے پولیس ہماری سب سے بہتر ہے ٗ فافن کی رپورٹ کے مطابق کے پی کے میں سب سے کم کرپشن ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ 2013ء سے پہلے صوبے میں سب سے زیادہ کرپشن تھی نواز شریف نے جو پولیس کا حال کیا ہے ا س سے چھوٹو گینگ بھی نہیں سنبھالا جاتا یہاں پولیس طالبان کا مقابلہ کرتی ہے ہم مضبوط ادارے بنا کر دکھائیں گے ہم نے ملک کے طاقتور ڈاکوؤں کا احتساب کر نا ہے ۔انہوں نے کہاکہ دو سو ارب روپے ڈالر پاکستانیوں کا ملک سے باہر سوئس بینکوں میں پڑا ہوا ہے اگر وہ پیسہ واپس آ جاتا ہے تو ہمارے سارے قرضے اتر جائینگے ۔عمران خان نے کہاکہ ٹیلیفون کار ڈ لیتے ہیں تو ٹیکس لگایا جاتا ہے ڈیزل ڈالتے ہیں تو سو فیصد ٹیکس لگتا ہے 200ارب ڈالر واپس آجاتا ہے تو آپ پرکوئی ٹیکس نہیں لگانا پڑے گا ہمارے پاس پیسہ ہوگا جو ہم اپنی قوم پر لگائیں گے اس سے ہم سڑکیں ٗ یونیورسٹیاں بنائیں گے پیسے واپس لینے کیلئے ایسی لیڈر شپ چاہیے جو خود کرپٹ نہ ہو جیسے میاں صاحب کا پیسہ پڑا ہے وہ کبھی پیسہ واپس نہیں لے کر آئیں گے باہر پڑا پیسہ تحریک انصاف لیکر آئیگی سات سو ارب روپے پاکستانی پراپرٹی خریدنے کیلئے دبئی میں گیا پیسہ باہر نہ جاتا تو ہمیں قرض نہ لینا پڑتا ہے میاں صاحب کے بچوں کا پیسہ باہر پڑا ہے وہ چوری کا پیسہ کیسے واپس لیکر آئیں گے یہ فیصلہ کن وقت ہے اگر ہم نے اس وقت وزیر اعظم کا احتساب کر دیا تو ملک کی تقدیربدل جائیگی پوری اپوزیشن کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں اگر ہمیں اکیلا بھی جانا پڑا تو تحریک انصاف آخر تک جائیگی تحریک انصاف دھوکہ نہیں کھائیگی میاں صاحب آپ کو فضل الر حمن اور امیر مقام آپ کو نہیں بچا سکتے ۔انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں فیصلہ ہوگا کہ طاقت ور کا احتساب ہوگا یا ایسا نظام چلتا رہے گا انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی میاں صاحب کا احتساب کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی ۔عمران خان نے کہاکہ جب ہماری حکومت آئی تو ہم آپ کو یہ نہیں کہیں گے کہ آپ بھی کرپٹ ہیں ہم آپ کو پکڑ جیلوں میں ڈالیں گے انہوں نے کہاکہ کبھی کہتے ہیں جہانگیر ترین کرپٹ ہے ٗکبھی کہتے ہیں خورشید شاہ کرپٹ ہے اگر ہم کرپٹ تو ہمیں پکڑیں کرپٹ لوگوں کو پکڑناحکومت کی ذمہ داری ہے ۔
Discussion about this post