مینگورہ(زمونگ سوات ڈاٹ کام)سنٹرل ہسپتال سیدوشریف کے چلڈرن وارڈپر میڈیکل کالج کے سٹوڈنٹس اور ہاؤس جاب قابض،کلاس فوروں کا راج،ڈاکٹروں اورایڈمنسٹریٹرنام کی کوئی چیزموجود نہیں،وارڈمیں ہرطرف مریض بچے چیختے اوربلکتے نظر�آرہے ہیں،توجہ دینے والاکوئی نہیں،ایم ایس اورڈی ایم ایس بے بس نظرآنے لگے،صوبائی حکومت سے اصلاح احوال کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق سنٹرل ہسپتال سیدوشریف میں بچوں کے علاج معالجہ کے نام پر قائم چلڈرن وارڈمریضوں کی خدمت میں ناکامی کی طرف جارہاہے جس کی وجہ محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کی عدم توجہی اور وارڈپر میڈیکل کالج کے طلبہ وہاؤس جاب کا راج اور وارڈمیں تعینات کلاس فور ملازمین کی من مانیاں ہیں،وارڈمیں زیادہ تر ڈاکٹرموجود نہیں رہتے اور پوچھنے پر پتہ چلتاہے کہ ڈاکٹر صاحب میٹنگ میں ہے،عوام نے سوال اٹھایا ہے کہ اتنے حساس وارڈمیں ڈیوٹی کے دوران میٹنگ کی کیا ضرورت پیش آتی ہے ؟وارڈمیں پورا دن میڈیکل کالج کے طلبہ اور ہاؤس جاب منڈلاتے نظر آتے ہیں جبکہ دوسری طرف مریض بچوں پر توجہ دینے والا کوئی موجود نہیں ہوتا ،اس کے علاوہ جو سٹاف وارڈمیں موجود رہتاہے اس کا رویہ انتہائی نامناسب ہے ،دوسری جانب وارڈمیں صفائی ستھرائی کا کوئی انتظام موجو دنہیں جس کی وجہ سے صحت مند لوگوں کے بیمار پڑجانے کا بھی خطرہ رہتاہے ،چلڈرن وارڈ میں جاری من مانیوں کے خاتمہ میں ایم ایس اور ڈی ایم ایس بھی بے بس نظرآرہے ہیں ،عوام کا یہ بھی کہناہے کہ جن ڈاکٹروں کی پرائیویٹ کلینک ہیں وہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈیوٹی کے دوران مریضوں پر توجہ دینے کی زحمت تک گوارہ نہیں کرتے ، مقامی لوگوں اورسماجی حلقوں نے صوبائی حکومت سے مذکورہ وارڈ میں دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبہ سے سرشار ڈاکٹروں اور سٹاف کی تعیناتی او رصفائی ستھرائی کیلئے فوری اور موثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
© 2018 - Zamung Swat News & Design s by Kinghost Solutions.
© 2018 - Zamung Swat News & Design s by Kinghost Solutions.
Discussion about this post