اسلام آباد(زمونگ سوات ڈاٹ کام 02 جون۔2016ء):وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کے تین سال مکمل ہوچکے ہیں۔اقتصادی ترقی کی شرح 4.7فیصد رہی۔ہدف 5.5فیصد تھا۔کپاس کی پیداوار بہتر ہوتی تو معاشی ہدف حاصل کرلیتے۔کپاس کی پیداوار 28فیصد کم ہوئی ہے،جس کی وجہ سے کافی نقصان ہوا ہے،کپاس کے باعث جی ڈی پی 0.5فیصد کم رہی۔کپاس کی پیداوار میں 40لاکھ بیلز کی کمی ہے۔
انہوں نے اقتصادی جائزہ رپورٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی جائزہ رپورٹ کا ٹائٹل بہت خوبصورت ہے اس میں معلومات بھی بہت خوبصورت ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن وامان بہتر ہونے سے ہول سیل سیکٹر میں شرح نمو 4.7فیصد رہی ہے۔انڈسٹریل گروتھ 6.8فیصد رہی ہے۔مجموعی صنعتی ترقی کی شرح 6.4فیصد رہی۔انہوں نے کہا کہ زرعی رپورٹ منفی ہے،جس پر0.19فیصدمنفی اثر پڑا۔
زرعی شعبے میں مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کرسکے۔دالوں اورپھلوں کی پیداوار میں بھی کمی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں زرعی شعبے کیلئے بڑے پیکج کا اعلان کیا جائیگا۔رواں مالی سال میں زرعی شعبے کیلئے 600ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دیا۔10مہینوں میں 440ارب روپے کے زرعی قرضے دیے گئے۔عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باعث زرعی شعبہ متاثر ہوا۔انہوں نے کہا کہ ریلوے اور پی آئی اے کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔
ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے میں 4.06فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مالی سال کے اختتام پر مہنگائی کی شرح میں کمی آئیگی۔انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری میں 5.4فیصد اضافہ ہوا ہے۔سب سے زیادہ سرمایہ کاری گیس اور بجلی کے منصوبوں پر ہوئی ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں سال بجلی کی پیداوار میں 12.18فیصد اضافہ ہوا ہے۔ان کا کہناتھا کہ بجٹ میں کل جی ڈی پی کا خسارہ ایک ارب 52کروڑ ڈالر رہا۔بجٹ میں برآمدات کے شعبے میں ٹیکسوں میں چھوٹ دینے کا اعلان کیا جائیگا۔
Discussion about this post