مینگورہ (زمونگ سوات ڈاٹ کام) سیدو ٹیچنگ آف ہسپتال میں نرسنگ سٹاف کا احتجاج ، ڈاکٹروں کی عدم دستیابی اور بجلی معطل ہونے کی وجہ سے متعدد بچے بے ہوش ، سیدہسپتال میں مریضوں کے تمام لواحقین نے سیدو شریف روڈ کو 2 گھنٹوں کیلئے بلاک کردیااور احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرین کا کہنا تھا ہ ڈاکٹرز اور لیڈی ڈاکٹرز اپنے نجی کلنیکس تک محدود ہیں جبکہ ہسپتال میں ایچ او اور ٹی ایم اوز ڈیوٹی دینے لگے ، پروفیسر اور ایسو سی ایٹ پروفیسر ز نے اپنے کلینکوں کو آباد اور سرکاری ہسپتال کو ویران کردیا ، اس موقع پر گائنی وارڈ میں انچارج نہ ہونے پر ڈاکٹر ثریہ حلیمی اور ڈاکٹر سرجن نثار اور دیگر کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ، مظاہرین نے انکی نوکریاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ، اس موقع چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر تاج محمد خان اور ایم ایس سیدو ہسپتال کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی ، مظاہرین کے بقول ایم پی ایز اور ایم این ایز کی وجہ سے ہسپتال میں سٹاف کا م نہیں کرتا جبکہ ادویات سرے سے غائب ہیں جوکہ قابل افسوس ہے چلڈرن وارڈ میں 4,4 مریض ایک ایک بیڈ پر پڑے ہیں ، ایم او ڈی ، ایڈیشنل اے سی بریکوٹ محمد فہیم ، ڈی ایس بی سٹی حبیب اللہ ، ڈی ایم ایس ڈاکٹر محمد ایوب ، ملک سعدا للہ خان نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کئے اور یقین دہانی کرائی کہ انشاء اللہ اپکے مسائل اعلیٰ حکام تک پہنچائیں گے ، اور غفلت برتنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی سفارش کی جائیگی ، اس موقع پر چیف ایگزیکٹیو ، پرنسپل ڈاکٹر تاج محمد خان اور ایم ایس ہسپتال میں موجود نہیں تھے ، جسکے بعد مظاہرین نے احتجاج کیا ، سیدو شریف ہسپتال کے لیبارٹری میں رش ہونے کی وجہ بھی سٹا ف کی کمی ہے تاہم اس سلسلے میں ممبران اسمبلی نے چپ کا روزہ رکھ لیا ہے ، مظاہرین کے بقول ہسپتال میں ایم پی اے فضل حکیم خان اور دیگر ایم پی ایز وزٹ کرتے ہیں اور وہ اپنے کلاس فور ملازمین کی بھرتی کیلئے ڈھونڈتے پھرتے ہیں ، غریب مریضوں اور ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی سے کوئی سرو کار نہیں ۔
Discussion about this post