سوات(زمونگ سوات ڈاٹ کام)مینگورہ شہر میں 24 گھنٹے کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے خلاف اہلیان منگورہ شدید احتجاجی مظاہرہ ،مظاہرین پر اے ڈی سی کے حکم پر پولیس کا ظالمانہ لاٹھی چارج ،سینئر صحافی غلا م فاروق،ناظمین اور ضلعی وتحصیل کونسلران سمیت سترہ افراد کے خلاف مقدمات درج ،تاجر برادری سول سوسائیٹی ،صحافیوں اور سیاسی جماعتوں نے احتجاج کی دھمکی دے دی ،مقدمات فوری طور پر واپس اور ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم کیا جائیں ،ہفتہ اور اتوار کی رات مینگورہ شہر میں24 گھنٹے سے زیادہ بجلی بند رہی جس کے خلاف رنگ محلہ ،ملوک آباد ،بارامہ ،شیبر آباد اوردیگر علاقوں میں مساجد میں اعلانات ہوئے اور لوگوں کو باہر نکلنے کی ہدایت کی گئی جس پر ہزاروں کی تعداد میں عوام نشاط چوک جمع ہونا شروع ہوگئے اور وہاں پر شدید احتجاج کیا جس موقع پر اے ڈی سی غلام سعید ،ایڈیشنل اے سی جان محمد اور ایس ڈی او واپڈا جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور انہوں نے مظاہرین سے مزاکرات کئے لیکن مظاہرین کا کہنا تھا کہ آپ لوگ ہر روز ہمارے ساتھ مزاکرات اور وعدے کرتے ہیں لیکن اسکو پورا نہیں کرتے اسلئے آج ہم نہیں جائنگے ،جس پر اے ڈی سی غلام سعید نے پولیس کو حکم دیا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا جائیں جس پر پولیس نے مظاہرین اور بجلی کے مارے عوام پر شدید لاٹھی چارج کیا جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ،واقعے کے بعد اے ڈی سی غلام سعید ،جا ن محمد اور ایس ڈی او واپڈا کی مدعیت میں منگورہ پولیس سٹیشن میں مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کئے گئے جس میں سینئر صحافی اور سوات پریس کلب کے چیف ارگنائزر غلام فاروق ،ضلعی کونسلر رنگ محلہ نثار خان ،ضلعی کونسلر خادم شاہ ،تحصیل کونسلر یوسف علی،ناظمین باچہ خان ،امجد خان ،سعداللہ خان ،کونسلران ارشد خان ،ناصر عالم ،مولوی کفایت اللہ ،مولوی اسد،انور محمد ،پی ٹی ائی کے کشور خان ،نظیر قصاب ،قاری یوسف کے خلاف مقدمات درج کرکے ان کی گرفتاری کیلئے چھاپے شروع کردئے ،مینگورہ میں لوڈشیڈنگ کے مارے عوام نے اس واقعے پر شدید احتجاج کا اعلان کیا اس سلسلے میں سوات کے صحافیوں ،سول سوسائیٹی ،سیاسی جماعتوں ،تاجر برادری اور وکلاء برادری نے سوات میں مظاہرین پر ظالمانہ لاٹھی چارج ،مقدمات کے اندراج کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں احتجاجی تحریک کی بھی دھمکی دی ہے ۔
Discussion about this post