modi kho barha jhtka
April 24, 2017
مٹہ(رپورٹ: رحیم اللہ) مٹہ سوات میں بلیک گیم (انڈر پلے)کا بارگینگ کے لئے کئی سنٹر کھل گئے۔بارگینگ والے شریف اور سادہ لوح لوگوں کو روپے کے لالچ دیکرگاڑی وجائیداد سے محروم کردیتے ہیں۔متعدد افراد روزانہ بارگینوں کے چکر لگانے میں مصروف کردئے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق مٹہ سوات میں مختلف بارگینوں میں ایک بلیک گیم جاری ہے۔جس کو انڈر پلی کہتے ہیں۔انڈر پلی میں بارگینگ والے علاقے کے مالدا ر لوگوں کے پیچھے اپنا ایک ٹاؤٹ لگا دیتے ہیں۔جس کو ہدف کیلئے ایڈوانس میں دس یا بیس ہزار روپے دیتے ہیں اس رقم کومقامی کوڈ میں وہ (شوڑہ ) کہتے ہیں۔انڈر پلی میں جب شوڑہ والے کسی گاڑی یا مالک جائیدادکو بارگینگ میں لاتے ہیں تو بارگینگ میں موجود لوگ (جس پر کسی کا قرضہ ہوں) پر گاڑی یا جائیداد ذیادہ رقم کے لالچ میں ٹائم پر فروخت کردیتے ہیں۔تو(قرضدار) یہ گاڑی یا جائیداد ان لوگوں کو دیتا ہے جو ان کو باربار تنگ کرتے ہو۔یعنی کسی صورت میں اپنا رقم نہیں چھوڑنے والے لوگوں کو دیتے ہیں۔جب گاڑی یا فروخت کرنے والا کاٹائم پورا ہوجاتا ہے تو مدعی(جس نے گاڑی لیا ہے)کہیں غائب ہوجاتا ہے۔بہت عرصہ بعد جب گھر واپس آتے ہیں تو وہ کسی اور بے خبر شخص سے گاڑی یا زمین ٹائم پر لیتا ہے اور اسی طرح یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔مٹہ سوات کے چند بارگینگ والے کروڑوں روپے کے قرضدار ہوئے ہیں لیکن ان کا کوئی پرواہ نہیں۔اسی طرح مٹہ سوات کے کئی لوگ اس بلیک گیم میں پھنسے ہوئے ہیں۔ندیم خان آف رونیال کہتے ہیں کہ میں نے اپنا گاڑی انڈر پلی پر فروخت کردی تھی لیکن رکھے گئے میعادکا ایک سال گزرنے کے باوجود بارگینگ کا چکر لگارہاہوں۔کھبی ٹائم دیتا ہے او رکھبی غائب ہوتا ہے۔ایڈوکیٹ ہمایون خان کہتے ہیں کہ میرے والد صاحب پرکسی نے گاڑی فروخت کردی تھی۔جب وہ ہم فروخت کررہے تھے تو ایک شخص نے کہا کہ یہ میرا گاڑی اور اس پر میرا رقم بقایا ہے تو میرے والد صاحب نے فروخت کرنے والے کو بلا کرتاوان پر گاڑی واپس کردی۔ مٹہ سوات میں جب اس حوالے سے بارگننگ مشران سے پوچھا گیا کہ اس قسم لوگوں کے خلاف کوئی کاروائی ہوتی ہے تو انہوں نے کہا کہ میر ا اپنا ڈائنا گاڑی کسی نے ٹائم پر لیا تھا ۔وقت پورا ہونے پر ہم نے ڈائنا مٹہ پولیس سٹیشن تک پہنچایا لیکن وہاں پر پولیس نے کہا کہ کسٹم چور گاڑیوں کیلئے ہمارے ساتھ قانون نہیں اورمیرا گاڑی تھانہ سے نکال دیا۔مٹہ سوات میں ایسے لوگ بھی موجو دہیں جو انڈر پلی کے گاڑیوں کیلئے تیار بیٹھے رہتے ہیں،جب بارگنگ والے کسی سے گاڑی قبضہ کر لیتے ہیں توان لوگوں پر انتہائی کم قیمت پر فروخت کرتے ہیں اور وہ راتوں رات مالدار ہورہے ہیں۔مٹہ سوات میں صوبائی وزیر سے جب اس قسم بلیک کاروبار کے بارے میں بتایا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ جائز کاروبار ہے۔میر ا بھی کسی پر رقم ہے اگر میں نے وصول کیا تو ٹھیک ہے ورنہ بادشاہ ہے۔ضلع سوات خصوصاً تحصیل مٹہ میں یہ کاروبار روز بروز پھیلتا جارہا ہے جس کے باعث سینکڑوں شریف لوگ گاڑیوں‘جائیدادوں اورعزت سے محروم ہوگئے ہیں۔لیکن اس بلیک گیم کے خاتمے کیلئے کوئی کاروائی کیلئے تیار نہیں ۔مجھے شک ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ اس کاروبارکے وجہ سے ضلع سوات میں خون خرابہ شروع ہوجائے اور ضلع سوات کے پر آمن وادی بد آمنی کا شکار ہوجائے ۔لہذاعوام اس قسم کے لوگوں کو پہچان لیں اور خرید وفروخت میں میعاد نہ رکھیں اور گاڑی لیتے وقت انڈر پلی کا خیال رکھے کہیں ایسا نہ ہوکہ اپنے پیسوں میں پھنس جائے۔یعنی انڈر پلی کا گاڑی کسی بھی وقت روڈ پر روک سکتی ہے ۔جو بعد میں باعث شرم بن جاتی ہے ۔اب ضرورت اس امرکی ہے کہ ضلعی حکومتیں قائم ہوئے ہیں وہ اس قسم خراب دھندے کیلئے کوئی قانون بناکراس گیم پر مکمل پابندی لگایا جائے اور ملوث افراد کو سزا کے ساتھ ساتھ رقم دینے کا پابند بنایا جائے تا کہ نئے سادہ لوح لوگ ان لوگوں کے جال میں نہ پھنس سکے۔
© 2018 - Zamung Swat News & Design s by Kinghost Solutions.
© 2018 - Zamung Swat News & Design s by Kinghost Solutions.
Discussion about this post