بشام(زمونگ سوات آن لائن نیوز)سابق صوبائی وزیر صحت و فوکل پرسن میگاپراجیکٹس شوکت علی یوسف زئی نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں میں سستی اور غفلت براداشت نہیں کروں گا، انہوں نے کہا کہ عوام ترقیاتی منصوبوں کی خود نگرانی کرے، کوالٹی خراب ہو تو ٹھیکیداروں سے بحث کرے لیکن سیا سی بنیادوں پر روڑے نہ اٹکائے، انہوں نے کہا ضلعی سرکاری محکموں کو خبردار کرتا ہوں کہ میرے منصوبوں میں جان بوجھ کر سستی اور غفلت برتنے والوں کو شانگلہ بدر کیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بشام میں بشام کو باقاعدہ تحصیل کا درجہ ملنے پر ٹی ایم اے کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ اب انشا ء اللہ بشام کے عوام کے جملہ مسائل ان کے دہلیز پر حل ہوں گے، اور ان یہاں کے نوجوان سعودیہ عرب اور دوسرے خلیجی ممالک جا کر مزدوریاں نہیں کریں گے، بلکہ ٹی ایم اے کمپلیکس اور یونیورسٹی کیمپس بننے کی وجہ سے انہیں یہاں نوکریاں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گرلز ہائر سیکنڈری سکول پر جلد کام شروع ہوگا ، 2 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے بوٹیال میں وہ گلیاں بنیں گی جو ایک جدید شہر میں ہوا کرتی ہیں 30 لاکھ روپے بربوٹیال میں ترقیاتی کامو ں پر خرچ، جبکہ 3 کروڑ 80 لاکھ کی خطیر رقم سے واٹر سپلائی سکیموں پر کام جاری ہیں انہوں نے کہا کہ اگر عوام ساتھ دیں تو ہم انشاء اللہ بشام شانگلہ کی تقدیر بدل کر رکھ دیں گے۔ انہوں کہا کہ عوام ترقیاتی منصوبوں کی خود نگرانی کرے، کوالٹی خراب ہو تو ٹھیکیداروں سے بحث ضرور کرے لیکن سیا سی بنیادوں پر روڑے نہ اٹکائے، انہوں نے ضلعی سرکاری محکموں کو خبردارکیا کہ میرے منصوبوں میں جان بوجھ کر سستی اور غفلت برتنے والوں کو شانگلہ بدر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ کئی منصوبوں کے ٹینڈر ہوچکے ہیں ورک آرڈر جاری کئے گئے ہیں لیکن مہینوں گزرجانے کے باوجود ان پر کام تک شروع نہیں کیا جا سکا. انہوں نے کہا کہ کئی منصوبوں میں تو ٹھیکیداروں کو پیشگی آدائیگیاں بھی کی گئی ہے مگر غضب خدا کا ان منصوبوں پر پھربھی کام شروع نہیں کیا جا سکا۔انہوں نے کہا کہ زمہ دارا افسران کان کھول کر سننے آگر ایک ہفتہ کے اندر اندر ایسے منصوبوں پر عملی کام کا آغاز نہیں کیا گیا تو
Discussion about this post