ملاکنڈ(زمونگ سوات ڈآٹ کام )ملاکنڈ ڈویژن سے منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز نے دھمکی دی ہے کہ اگر کسٹم ایکٹ کے نفاذ کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو وہ سب مجموعی طور پر مستعفی ہو جائیں گے۔اتوار کے روز کسٹم ایکٹ کےخلاف آل پارٹیز کانفرس منعقد ہوا جس میں ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع سے منتخب اراکین وفاقی و صوبائی اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔ کانفرنس میں مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر عباد‘ پاکستان تحریک انصاف کے جنید اکبر‘ جماعت اسلامی کے شیر اکبر خان ، پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ ثنائ اللہ‘ پی ٹی آئی کے ڈاکٹر حیدر علی‘ فضل حکیم ‘ جے یو آئی ف کے مفتی عبدالغفور‘ عوامی نیشنل پارٹی سید جغفر شاہ اور قومی وطن پارٹی کے بخت بیدار نے شرکت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اگر ملاکنڈ میں نافذ کردہ کسٹم ایکٹ کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو ملاکنڈ کے تمام اضلاع سے منتخب 38 نمائندے مستعفی ہوجائیں گے جن میں سینیٹرز بھی شامل ہیں۔ کانفرنس کے دوران کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو ظالمانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ کسٹم ایکٹ کے خلاف 27 جولائی کو پورے ڈویژن میں تجارتی مراکز بند ہونگے اور پانچ اگست پہہ جام ہڑتال ہوگا۔ اس کے علاوہ دس اگست کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
Discussion about this post