مینگورہ (زمونگ ڈاٹ کام) ایکشن کمیٹی ملاکنڈ ڈویژن نے کسٹم ایکٹ کے خاتمے کے بعد 5اگست کا پہیہ جام اور احتجاجی تحریک ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے ، کسٹم ایکٹ کے کاتمے کیلئے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور مٹھایاں تقسیم کئی گئیں ، ملاکنڈ ڈویژن کے حقوق کیلئے مستقبل میں بھی مشترکہ جدوجہد کرنے کا عزم کرلیا گیا ، سوات پریس کلب میں ملاکنڈ ڈیژن کی تمام سیاسی جماعتوں ، ٹریڈرز فیڈریشنز اور سول سوسائٹی پر مشتمل ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے مشترکہ طور پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا ، جس میں قومی وطن پارٹی کے رہنما ضلعی فضل رحمان نونو، جماعت اسلامی کے رہنما مولانا اسدللہ ، مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر قیموس خان ، جے یو آئی کے رہنما مولانا راحت حسین ، سوات ٹریڈر فیدریشن کے صدر عبد الرحیم ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما واجد علی خان ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ایم پی اے ڈاکٹر حیدر علی خان ، ڈیڈک چیئرمین فضل حکیم خان ، ملاکنڈ ڈویژن کے صدر شاکراللہ ، سوات چمبرکے یوسف علی ، کوہستان ٹریڈرز فیڈریشن اور دیگر اضلاء کے رہنما ؤں نے شرکت کی ، ایکشن کمیٹی کے ترجمان فضل رحمن نونو نے کہا کہ 15 اکتوبر 2015کو صوبائی حکومت نے کسٹم ایکٹ کے حوالے مرکزی حکومت کو سمری ارسال کردی جس کے ذریعے وفاق نے 28 مارچ 2016 کو ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ نافذ کردیا، جس کے خلاف ملاکنڈ ڈویژن کی سطح احتجاجی تحریک شروع ہوا ، 11 اپریل کو دیر لوئر ، ملاکنڈ ایجنسی میں کامیاب شٹرڈاؤن جبکہ 12 اپریل کو سوات، کوہستان ، دیر بالا اور بونیر میں کامیاب شٹر ڈاؤن ہڑتال اور مظاہرے کئے گئے ، جس پر صوبائی حکومت نے 5 مئی کو کسٹم ایکٹ کی واپسی کیلئے دوبارہ سمری بھیجوائی ، 5 جون 2016 کو اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں ٹریڈرز یونین پر مشتمل ایکشن کمیٹی بنائی گئی اور 27 جولائی کا ایک بار پھر ڈویژن بھر کی سطح پر کامیاب شٹر ڈاؤن کیا گیا ، اس احتجاجی تحریک کے نتیجے میں مرکزی حکومت مجبور ہوا اور اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کے ذریعے ملاکنڈ ڈویژن سے کسٹم ایکٹ کے خاتمے کا اعلان کیا جس پر ہم اپنا احتجاج ملتوی کرکے یوم تشکر منا رہے ہیں ، انہوں نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں کسٹم ایکٹ کے خلاف آواز اٹھانے پر سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کیا اور آئندہ کیلئے عوامی مسائل باہمی اتحاد و اتفاق سے حل کرنے کا عزم کیا، پریس کانفرنس کے دوران پارلیمانی سیکرٹریف ایم پی اے ڈاکٹر حیدر علی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعلیٰ نے قومی ایکشن پلان کے تحت ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو رجسٹرڈ کرانے کیلئے وفاق کو سمر ارسال کی تھی لیکن وفاق نے اس سمری کو کسٹم ایکٹ میں تبدیل کردیا تاہم صوبائی حکومت کی دوبارہ سمری پر وفاق نے کسٹم کا خاتمہ کردیا ۔
Discussion about this post