مینگورہ (زمونگ سوات ڈاٹ کام)بریکوٹ کے رہائشی خاندان کی دس بہنوں سمیت تمام خواتین نے بریکوٹ پولیس کے مبینہ مظالم کے خلاف انصاف نہ ملنے کی صورت میں آج 12 بجے تک اجتماعی خود سوزی کی دھمکی دیدی ، مخالفین کی ایما پر بریکوٹ چوکی کے انچارج اکبر حسین نے پولیس نفری کے ہمراہ چادراور چار دیواری کا تقدس پامال کرکے ہمارے گھر میں گھس آئے اور ہمارے دوبھائیوں الحاج الدین اور عرفان الدین پر تشدد کرکے اپنے ساتھ لے گئے اور بغیر کوئی جرم ان کے خلاف مقدمات درج کردیئے گئے، سوات پریس کلب میں خاندان کی سربراہ خاتون ساحرہ بی بی نے اپنی بیٹیوں اور خاندان کی دیگر خواتین کیہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ بریکوٹ پولیس چوکی کے انچارچ اکبر حسین میرے بڑے بیٹے جو کہ بازار کے صدر ہیں کے مخالفین کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اور مخالفین کی ایما پر ہمیں بے جا تنگ کررہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ میرا یک بیٹا الحاج الدین منشیات کا عادی ہے جس سے ہم خود بھی تنگ ہیں لیکن چھا پے کے دوران پولیس نے ان سے کچھ بھی بر آمد نہیں کیا ، انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز صبح10 بجے اے ایس آئی اکبر حسین سادہ کپڑوں میں دیگر اہلکاروں کے ہمراہ ہمارے گھر میں گھس آئے اور بغیر کسی جرم میرے دو بیٹوں الحاج الدین اور عرفان الدین پر تشدد کیا ، خاتون نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ اسی وقت پولیس نے میرے بیٹے سے کوئی منشیات برآمد نہیں کی لیکن اسکے باوجود میرے دونوں بیٹوں کو اپنے ساتھ لے گئی اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ،انہوں نے انکشاف کیا کہ اس سے قبل بھی پولیس نے ہمیں کئی بار تنگ کیا ہے اسلئے ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر حکومت اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے آج دن 12 بجے تک اے ایس آئی اکبر حسین اور دیگر اہلکاروں کی پولیس گردی کا نوٹس نہ لیا اور من گھڑت مقدمات ختم نہ کئے گئے تو ہم دن 12 بجے اجتماعی خود سوزی کرنے پر مجبورہوں گے ۔
Discussion about this post