کوئٹہ(زمونگ سوات ڈاٹ کام )کوئٹہ دھماکے کے بارے میں حکام نے بتایا ہے کہ دھماکہ خودکش حملہ آور نے کیا جس میں 8سے9کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا‘خودکش حملہ آور کے جسم کے حصے جائے وقوع سے ملے ہیں-جنہیں سیکورٹی اداروں نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے-خود کش دھماکے میں اب تک 53افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے 37افرادلاشیں سول ہسپتال کوئٹہ ‘15سی ایم ایچ اور ایک لاش بی ایم سی بروی میں ہے -وزیراعلی بلوچستان نے کہا ہے کہ دھماکے میں ثناءاللہ زہری بھارتی نے کہ خفیہ ایجنسی ”را“ملوث ہے-سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے بلوچستان بار کونسل کے صدر کا قتل منصوبہ بندی کا حصہ تھا جونہی وکلاء‘سول سوسائٹی اورصحافی سول ہسپتال پہنچے تو خودکش دھماکہ کروادیا گیا- دوسری جانب ہسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ دھماکے میں جاں بحق ہونیوالوں میں سے 37سول ہسپتال‘سی ایم ایچ15بی ایم سی بروی میں ایک لاش موجود ہے-جبکہ56سے زیادہ افراد زخمی ہیں جن میں سے درجنوں کی حالت انتہائی نازک بتائی جارہی ہے- امدادی اداروں کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کو کوئٹہ کے علاقے منوں جان روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا ان کی لاش سول ہسپتال لائی گئی تھی جس کی وجہ سے ہسپتال کے باہر وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی۔پولیس کے مطابق صدر بلوچستان بار کو گھر سے عدالت جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔ بلال انور کاسی کی لاش کو سول ہسپتال پہنچایا گیا تھا اور جس وقت دھماکہ ہوا ہسپتال کے باہر وکلا بھی موجود تھے۔
دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں وکلا اور میڈیا کے نمائندے بھی شامل ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آوازدور دور تک سنی گئی، دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔
جاں بحق ہونیوالوں میں صحافی اور وکلا بھی شامل ہیں ، زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔ جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ دھماکے کی جگہ سے شوہد اکٹھے کرنے کا کام بھی شروع کردیا ۔ دوسری طرف کوئٹہ میں منو جان روڈ پر بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر کو قتل کردیا گیا۔پولیس کے مطابق بلال انور کاسی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔
ان کی میت کو سول ہسپتال میں منتقل کی گئی جس کی وجہ سے سول ہسپتال میں وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی، جو دھماکے کی زد میں آئی۔ صدرمملکت ممنون حسین ،وزیراعظم نوازشریف ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ،سابق صدر آصف علی زرداری ،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ،وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری سمیت سیاسی وسماجی رہنماوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا ۔
وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومت کوواقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار ی کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کسی کو صوبے کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سانحے کے خلاف ملک بھر میں ایک ہفتے سوگ منانے کا اعلان کیا ۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سول ہسپتال میں دھماکے کاواقعہ انتہائی افسوسناک ہے، اس میں معصوم افراد کو ٹارگٹ کیا گیا، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے لوگوں کی خفاظت کریں، وکلا اور سول سوسائٹی کی سکیورٹی کو مزید موثر بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہا تمام ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں ہیں، سکیورٹی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سخت سز ا دی جائے گی۔
انکا یہ بھی کہناتھا کہ ہمارے لوگوں کو جاں بحق نہیں ،شہید کہا جائے، بلوچستان کے عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے ایک پغام میں کہا ہے کہ کسی کو صوبے کا امن و امان خراب نہیں کرنے دیںگے کیونکہ ہم نے بڑی قربانیاں دے کر صوبے میں امن و امان قائم کیا ہے‘ انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے سکیورٹی سخت کی جائے ۔ انہوں نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے حکام کو سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز اور بلوچستان کے عوام کی قربانیوں سے امن قائم ہوا ہے۔ وکلاءاور سول سوسائٹی کے ارکان کی سکیورٹی بھی موثر بنائی جائے۔ دوسری جانب جانب کوئٹہ میں گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے لوگوں کی خفاظت کریں، وکلا اور سول سوسائٹی کی سکیورٹی کو مزید موثر بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہا تمام ڈاکٹرز کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں ہیں، سکیورٹی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سخت سز ا دی جائے گی۔
Discussion about this post