مینگورہ (زمونگ سوات ڈاٹ کام )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہم تبدیلی کے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور تھانہ ،کچہری اور پٹوار خانہ کی روایتی سیاست کو تبدیل کرکے سرکاری محکموں میں عوام کی رسائی کو ممکن بنا کر دوسرے صوبوں کیلئے مثال قائم کی ہے۔انھوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کے مثالی محکمہ ریسکیو 1122کو صوبہ کے تمام اضلاع میں توسیع دے رہے ہیں تاکہ مشکل وقت میں عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاطت بر وقت یقینی بنائی جا سکے۔وہ ہفتے کے روز ودودیہ ہائی سکول سید و شریف میں ریسکیو 1122سروس کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر صوبائی وزراء محمود خان، محب اللہ خان ،چےئر مین ڈیڈک فضل حکیم خان ،ایم این اے مراد سعید ،ایم پی اے عزیز اللہ گران اور ضلعی ناظم محمد علی شاہ بھی موجود تھے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو ریسکیو 1122کی سروس صرف پشاور اور مردان میں موجود تھی۔انھوں نے دو مراحل میں پانچ پانچ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں یہ سروس قائم کی جبکہ اب صوبے کے تمام اضلاع میں یہ سروس قائم کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سروس نے آگ ،سیلابوں ، دہشت گردی اور دیگر آفات میں گران قدر خدمات انجام دیکر عوام کا اعتماد حاصل کیا اور اپنی جان نثاری اور جر ات کی نئی داستانیں رقم کیں۔یہی وجہ ہے کہ وہ اس سروس کو ان محکمو ں میں سے ایک سمجھتے ہیں جو عوام کی خدمت میں پیش پیش ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ریسکیو سروس ملازمت کے ساتھ ساتھ عبادت بھی ہے ۔ڈی جی ایمرجنسی کی جانب سے فورس کیلئے انڈومنٹ فنڈ کے قیام ، ٹریننگ اکیڈمی کے قیام ، پہاڑی علاقوں میں خدمات کے اوزار کی فراہمی اور اضلاع میں زمینوں کی فراہمی کے مطالبات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ان تمام مطالبات کے حل کیلئے سمری تیار کرکے انہیں پیش کی جائے تاکہ اس سرفروش فورس کے مسائل بروقت حل کئے جاسکیں ۔انھوں نے زمین کے بارے میں ہدایت کی کہ زرعی اور گنجان آبادی میں واقع زمینوں کے علاوہ مناسب زمینوں پر سیکش فور کر کے ریسکیو فورس کو فراہم کی جائیں گی۔وزیر اعلیٰ نے مینگورہ شہر کے ٹریفک مسئلہ حل کرنے کیلئے بائی پاس کی تعمیر کا بھی اعلان کیا ۔اس موقع پر چےئر مین ڈیڈیک فضل حکیم خان نے بھی خطاب کیا اور ریسکیو1122کے قیام پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا ۔بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے کبل اور شموزئی میں بڑے بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی عوام دوست پالیسیوں اور ترقیاتی ایجنڈے پر مفصل روشنی ڈالی ۔
Discussion about this post