پشاور(زمونگ سوات آن لائن نیوز) خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریک انصاف کی تعلیمی اصلاحات نے دنیا بھر سے تعریف و توصیف حاصل کر کے پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتوں کے لیے مثال قائم کر دی ہے ۔ ولسن سنٹر کے ایشیا پروگرام برائے تعلیم نے خیبر پختونخواہ میں محکمہ تعلیم کے افسران سیاسی نمائندوں ماہرین تعلیم اور والدین سے انٹرویوز کرنے کے بعد اعداد وشمار مرتب کیے اور پھر ان کا سرکاری اعداد وشمار سے موازنہ کیا ۔
ولسن سنٹر کا ایشیا پروگرام پاکستان میں تعلیم کے بحران کو گزشتہ 11 سال سے درپیش مسائل پر غو ر وخوض کر رہا ہے۔
اس پروگرام کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ پاکستان میں کے پی کے کا تعلیمی اصلاحات پروگرام ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت چھوٹا ہے مگر دوسرے صوبوں کے مقابلہ میں اس نے موجودہ دور حکومت میں شاندار نتائج پیش کیے ہیں اور یہ سب 2013 میں پی ٹی آئی کی حکومت کے قیام کے بعد ممکن ہوا ہے ۔
اگرچہ خیبر پختونخواہ کے ایجوکیشن پروگرام کو ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کا تعاون اور اسکے ماہرین کی مشاورت حاصل ہے مگر اس حکومت نے بیرونی قرضے لینے سے انکار کرکے ایک مثال پیش کی ہے ۔۔ خیبر پختونخواہ کے تعلیمی پروگرام کی خاص بات یہ ہے کہ شروع سے سرکاری سکولوں کی مانیٹرنگ پر توجہ دی جارہی ہے۔ خیبر پختونخواہ کے محکمہ تعلیم کے ایک اعلی افسر کا کہنا ہے کہ سکولوں میں اساتذہ اور بچوں کی حاضری کی نگرانی کرکے عمارتوں کی چیکنگ اور طلباء و اساتذہ کی ماہانہ کارکردگی کی نگرانی کرنے سے صوبہ میں تعلیم کی صورتحال بہتر ہوئی۔ 2014 میں کے پی کے حکومت نے سکولوں کی مانیٹرنگ کا کام شروع کیا جس کے تحت آج اس مانیٹرنگ فورس کے 500 اہلکار و افسران ہر ماہ صوبہ کے 90 فیصد سکولوں کی چیکنگ کرتے ہیں.
Discussion about this post