سوات(زمونگ سوات ڈاٹ کام)سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے ملاکنڈ ڈویژن میں غیر منقولہ اراضی پر ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس لگانے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسٹم ایکٹ کیخلاف چلائی جانے والی تحریک کا پسینہ ابھی خشک نہیں ہوا کہ ایف بی آر نے دوسرے حملے کی کوشش کی، ہر وقت قوت اور حکمرانی کے زور کے اندازے لگانے کی پالیسی ترک کی جائے اگر ایف بی آر والے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کے نفاذ سے باز نہیں آئے اور ہمارے گریبانوں میں دوبارہ ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو سنگین نتائج برآمد ہونگے ، حکمرانوں کو بخوبی معلوم ہے کہ کسٹم ایکٹ کے نفاذ پر جس قدر شدید رد عمل کا اظہار کیا انہیں اس سے سبق سیکھنا چاہئے ایف بی آر والوں کا مقصد یہ ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے یہاں کی پر امن فضا ناسازگار ہو اور ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کا سکون برباد ہو انشاء اللہ کسی بھی عوام دشمن پالیسی کے خلاف ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان کے عوام ایک پلیٹ فارم پر ہونگے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل یہاں کے قائدین اور عمائدین کو اعتماد میں لے ورنہ کسٹم ایکٹ کی طرح اسے بھی واپس کرنا پڑے گا انہوں نے کہا کہ اگر ٹیکس لاگو کیا گیا تو ہم نہ بنکوں میں ناموں پر اکاؤنٹس رکھ سکتے ہیں اور اپنی ہی گھروں میں رہ کر ہم حکومت کے کرایہ دار بن جائیں گے بار بار ملاکنڈ ڈویژن کے عوام پر حملے عوام اور حکومت کے درمیان کافی دوری پیدا کی ہے اور اسی صورتحال کے باعث کسی بھی وقت تیسری قوت اپنا فائدہ حاصل کر سکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف بالکل واضح ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان میں کسی بھی قسم کے ٹیکس کا نفاذ نہیں ہونے دیں گے اگر زبردستی کوشش کی گئی تو ہماری تیاری مکمل ہے عنقریب آل پارٹیز کانفرنس ، وکلاء برادری ، ٹرانسپورٹرز ، چیمبر آف کامرس ، ہوٹل ایسوسی ایشن کے قائدین اور عمائدین کا اجلاس بلایا جائیگا اور تحریک چلانے کیلئے حکمت عملی وضع کی جائے گی ۔
Discussion about this post