مینگورہ(زمونگ سوات ڈاٹ کام ) حکومت کا فرض کے وہ ہر پانچ سال سے سولہ سال کے تمام بچوں کو مفت تعلیم مہیاکریں،ورکشاپ سے مقررین کا خطاب ،تحصیل کبل میں ای پی ایس اور پی پی اے ایف کے زیر اہتمام تعلیم کے حوالے ورکشاپ منعقد ہوا ۔ ورکشاپ میں عام لوگوں، بلدیاتی نمائندوں ، اساتذہ، لوکل سپورٹ ارگنائزین کے عہدیداروں اور ای پی ایس کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ ورکشاپ میں عام لوگوں اور لوکل سپورٹ ارنائزیشن کے نمائندوں نے تحصیل کبل میں تعلیمی مسائل اجاگر کئے۔جس میں خواتین نے لڑ کیوں کی سکولوں کی کمی اور غربت کے وجہ سے دور دراز علاقوں کیلئے ٹرانسپورٹ کے سہولت نہ ہونا لڑکیوں کی تعلیم میں سب بڑی رکاوٹ قرار دیا۔جبکہ دیگر مسائل میں والدین کی عدم دلچسپی، اساتذہ کی کمی،سکولوں میں کھیل کود کی مواقع نہ ہونے کے برابر مسائل کے حل کیلئے ورکشاپ کے شرکاء نے بلدیاتی نمائندوں سے فعال کردار ادا کرنے کی اپیل ۔تحصیل ناظم کبل حاجی رحمت علی اور ضلعی کونسلر افضل شاہ نے کہا کے حکومت پر لازم ہے کہ وہ پانچ سے سولہ سال کے تمام بچوں مفت تعلیم دے اور ہم اپنے محدود وسائل میں اس مد میں کام کر رہے ہیں انھوں نے سکولوں میں کھیل کے میدانوں اور دیگر مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی جبکہ ایل ایس او کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے محلوں میں والدین کو قائل کریں کہ وہ ہرصورت میں اپنے بچوں پر تعلیم حاصل کریں اورجہاں ضرورت پڑ ے ہم ادن رات اپنے خد مات پیش کرینگے ۔ای پی ایس کے ایگزیکٹیوں ڈاریکٹرنے ای پی ایس کے طرف سے یونین کونسل ہزار ہ اور کوز اباخیل میں 1600 غریب بچوں کو سکول بیک،کپڑے اور جوتے دینے مختلف سکولوں مرمت مکمل کرنے اور ضروری سامان دینے اور دیکر مسائل حل کرنے میں اپنے خدمات پیش کی۔
Discussion about this post