اسلام آباد(زمونگ سوات آن لائن نیوز):وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاہے کہ بھارت کشمیریوں کوان کےحق سےمحروم نہیں کرسکتا،کشمیر مسلسل آتش فشاں کی طرح سلگ رہا ہے،معصوم لوگوں کےچہرے مسخ کرنےسے تحریک کا راستہ نہیں روکاجاسکتا،برہان وانی کی شہادت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی،کشمیریوں کے خون نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پھر سے زندہ کر دیا ہے۔
انہوں نےآج بدھ کوپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برہان وانی کی شہادت فیصلہ کن موڑ پر لے آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو اس حق سے محروم نہیں رکھ سکتا جس کا وعدہ بھارت نے دنیا سے کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری کو سوچنا ہوگا کہ اقوام متحدہ کی قرادادوں کو عملی جامہ پہنایا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیرمسلسل آتش فشاں کی طرح سلگ رہاہے۔
کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہورہی ہے۔ کشمیری سردھڑ کی بازی لگا کر تحریک آزادی کو چلا رہے ہیں، برہان وانی کی شہادت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فیصلہ کن موڑ پر لے آئی ہے۔7 لاکھ بھارتی قابض فوج کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبایا نہ جا سکا، بھارت کشمیریوں کوان کے حق سے محروم نہیں کرسکتا، معصوم لوگوں کے چہرے مسخ کرنے سے تحریک کا راستہ نہیں روکاجاسکتا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک آزادی کی باگ ڈورکشمیری نوجوانوں کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ اہل کشمیر کے ساتھ پاکستان کا تاریخی رشتہ ہے۔ پاکستان کشمیریوں سے ہر قسم کا تعاون برقرار رکھے گا۔ آج ہم پھر کشمیریوں کی آزادی کے عزم کااعادہ کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔
ہم نے ہر ممکن کوشش کی بھارت مذاکرات کی میز پر آئے لیکن بھارت نے ہمیشہ مذاکرات کی بات کو مسترد کیا اور مذاکرات کی حوصلہ شکنی کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے لیکن بھارت عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں سے کشمیریوں کو محروم نہیں کر سکتا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں 4 مطالبات رکھے۔
بھارتی جیلوں سے کشمیری قیدیوں کورہاکیاجائے۔ کشمیریوں پر عائد سفری پابندیاں ختم کی جائیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کشمیر سے متعلق کیے گئے وعدوں کو پورا کرے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے، اڑی حملے کی ذمہ داری بغیرتحقیقات کے پاکستان پرڈال دی گئی۔ کسی کی دھونس کو خاطرمیں نہیں لائیں گے۔
ہم ہرقسم کی دہشت گردی کے خلاف ہیں، ہم حقیقی معنوں میں عوام میں تبدیلی لانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، یہ کام بارود ، آگ اور خون کے ذریعے ممکن نہیں، اْن کی خواہش ہے کہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں مقابلہ ہو تاہم بے روزگاری اورغربت کے خلاف جنگ بارود سے نہیں لڑی جاسکتی۔وزیراعظم نواز شریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے غربت کے خاتمے کے عزم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کھیتوں میں ٹینک چلانے سے غربت ختم نہیں ہوسکتی۔
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حقوق کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بہادر فرزند کے خون سے روشن ہونے والی شمع نے دنیا کو یہ باور کروایا ہے کہ وہ اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بار بار کشمیر کے مسئلے کو اٹھایا۔
حکومت نے حالیہ مہینوں میں کشمیر کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کے اقدامات کیے، سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو اس پر بریفنگ دی گئی، اقوام متحدہ کو خطوط لکھے گئے اور عالمی رہنماوٴں سے ملاقاتوں میں اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ28 ستمبر کو لائن آف کنٹرول پر بلا جواز فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جس سے 2 پاکستانی فوجی شہید ہوئے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان جنگ کے خلاف ہے، ہم خطے میں پائیدار امن چاہتے ہیں اور کشمیر سمیت تمام مسائل مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہماری امن کی خواہش کو ایک خوددار قوم کی خواہش سمجھی جائے،ہم ملک کے دفاع کے لیے کسی بھی اقدام میں ایک لمحہ نہیں لگائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والا ملک ہے، سیکیورٹی اداروں اور قوم کا لہو بہا ہے، اس جنگ کا آغاز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیا گیا اور دنیا یہ سب جانتی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا مقصد یہی ہے کہ تعمیری سوچ کے ساتھ حکومت کو تجاویز دی جائیں۔
Discussion about this post