سوات ( زمونگ سوات ڈاٹ کام ) مبینہ طور پر اسپتال انتظامیہ کے تشدد سے بچی کا دانت ٹوٹ گیا ، پولیس ذرائع کے مطابق بانڈئی کی چھ سالہ بچی کا ہاتھ ٹوٹ گیا تھا جسے آرتھوپیڈک وارڈ میں داخل کرا یا گیا ، بعد میں جب او پی ڈی میں آپریشن کے لئے بچی کو لے جایا گیا ، تو وہاں ڈاکٹر انور علی اور انستھیز یا کے دوارکان آزاد بخت اور صائمہ نے مبینہ طور پر بچی پر تشدد کیا جس سے بچے کا دانت ٹوٹ گیا ، بچی کے رشتہ داروں اور سول سوسائٹی کے افراد نے اس عمل کیخلاف سیدو شریف روڈ بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ڈاکٹروں کیخلاف شدید نعرے بازی کی ، مظاہرین ڈاکٹروں کیخلاف ایف آئی آر کا مطالبہ بھی کرتے رہے ، اس دوران ایم پی اے فضل حکیم موقع پر پہنچ گئے اور ایم ایس ڈاکٹر مقصود اور دیگر ذمہ داروں سے رپورٹ طلب کرلی ، اسپتال انتظامیہ نے ایم پی اے کی مداخلت پر کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر انور علی ایم او اور دو انستھیزیا ٹیکنیشن آزاد بخت اور صائمہ کو فوری طور پر معطل کرکے ان کیخلاف انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ، بعد ازاں ایم پی اے فضل حکیم خان سیدو شریف تھانہ پہنچ گئے اوران کی موجودگی میں تینوں افراد کے خلاف ابتدائی رپورٹ درج کرائی گئی ۔
Discussion about this post