سوات(زمونگ سوات ڈاٹ کام)سوات میں تبدیلی کے آثار ،اربوں روپے کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈ بند ہونے سے تمام منصوبے تعطل کا شکار ہوگئے ،ٹھیکداروں نے 30اکتوبر تک فنڈ ریلیز نہ ہونے کی صورت میں ترقیاتی منصوبے بند کرکے احتجاج کی دھمکی دید ی ،ایڈیشنل رقم اور 8فیصد کے حساب سے کروڑوں روپے سیکیورٹی حکومت کو جمع کرانے کے باوجود بھی فنڈ ریلیز نہیں کئے جارہے ہیں ،منصوبے تعطل کاشکار ہونے سے ٹھیکداروں کے ہزاروں کارکن بیروزگار ہوکر فاقہ کشی کا شکار ہونے لگے ،یہ انکشاف آل سوات کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے صدر شیر علی خان اور دیگر رہنماؤں عصمت اللہ خان ،لیاقت علی ،عظمت علی خان اور رحیم ا للہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہاکہ سوات میں ٹھیکہ داروں نے ٹینڈر لیکر سڑکوں ،اسکولوں ،اسپتالوں سمیت دیگر اربوں روپے کے منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے لیکن کئی مہینے ہوئے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے انہیں کروڑوں روپے کی سیکیورٹی جمع کرانے کے باوجود بھی ٹھیکداروں کو فنڈ ریلیز نہیں ہورہے ہیں جس کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں کا کام تعطل کا شکار ہوکر ہماری مشینری بند ہونے لگی ہے ،جس کے باعث ٹھیکداروں کے ہزاروں کارکن بیروزگار ہوکر ان کی زندگی مشکل ہوگئی ہے جبکہ ٹھیکداربھی کروڑوں روپے کے مقروض ہوچکے ہیں لیکن اس کے باوجود صوبائی حکومت نے معنی خیز خاموشی اختیارکررکھی ہے ،انہوں نے واضح کیا کہ اگر 30اکتوبرکو فنڈریلیز نہ کیا گیا تو سوات کے ٹھیکدارنہ صرف ہڑتال پر مجبور ہوکر ہائی وے اور سی اینڈ ڈبلیو بلڈنگ کے کاموں سے بائیکاٹ کریں گے بلکہ سڑکوں پر نکل کر شدیداحتجاج بھی کیا جائے گااور پھر حالات کی تمام تر ذمے داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی ۔
Discussion about this post