سوات (زمونگ سوات ڈاٹ کام) ضلع کونسل سوات کا اجلاس ، اراکین نے سرکاری محکموں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہا ر کردیا ، محکمہ صحت پر کئی سوالات اٹھادئے گئے ، ضلع نائب ناظم عبدالجبار خان کی غیر موجودگی میں ضلعی کونسلر فیروز شاہ خان ایڈوکیٹ نے قائمقام سپیکر کے فرائض انجام دیئے ، جبکہ اس موقع پر ضلع ناظم سوات محمد علی شاہ اور سرکاری محکموں کے افیسران نے بھی شرکت کی ،ضلع ناظم شانگلہ نیاز احمد خان نے بھی اجلاس میں خصوصی طور شرکت کی ، اجلاس کی کاروائی شروع ہوئی تو اراکین قجیر خان ، سرور خان ، سراج خان ، نثار خان ، ثناء اللہ فاروقی ، محبوب علی ، ارشاد خان اور دیگر ممبران نے سرکاری محکموں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکمے نہ ضلع کونسل کے اجلاس میں دلچسپی لے رہے ہیں اور نہ ہی ہمارے مسائل پر توجہ دی جارہی ہے جسکی وجہ سے عوام کی جانب سے ہم پر دباؤ بڑھ رہا ہے ، اراکین نے محکمہ صحت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اورپی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم اقبال کو فوری طور پر تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ، اراکین نے کہا کہ وہ مسلسل قرار دادیں پیش کررہے ہیں لیکن کوئی محکمہ اس میں دلچسپی نہیں لے رہا ہے ، اراکین نے صوبائی حکومت پر بھی سوالات اٹھائے کہ وہ بلدیاتی نظام کے تحت دیئے جانے والے اختیارات نہیں دیئے جارہے ہیں ، ضلع ناظم محمد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری محکموں میں اب بھی کرپشن ہورہی ہے جس کا واضح ثبوت بغیر اشتہارات کی بھرتیاں ہیں اور غیر مقامی افراد کو بھرتی کرکے حق تلفی کی جارہی ہے ، انہوں نے کہاکہ کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف نیب کو کیسز بھیجوا ئیں گے ، انہوں نے این جی اوز پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ ڈپٹی کمشنر سوات کو بھی ہدایت کردی ہے کہ وہ متعلقہ بلدیاتی نمائندوں کو اعتماد میں لئے بغیر این او سی جاری نہ کریں بصورت دیگر ان این جی اوز پر پابندی عائد کی جائے گی ، اجلاس سے ضلع ناظم شانگلہ نیاز احمد خان نے بھی خطاب کیا اور کونسل کے اراکین کو شانگلہ کے کونسل اجلاس میں آنے کی دعوت دی ۔
Discussion about this post