سوات(زمونگ سوات ڈاٹ کام) گزشتہ روز یونیورسٹی آف سوات کے شعبہ سائکالوجی کے زیرانتظام عالمی یوم صحت کے حوالے سے طلباء و طالبات کے لئے آگاہی وتربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کے آغاز میں شعبہ کے چیرمین و لیکچررفہیم الدین نے شرکاء سے اپنے تجربات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ جب طلباء یونی ورسٹی میں داخلہ لیتا ہے تو اُن پر یہ بات مکمل طورپرعیاں نہیں ہوتی کہ وہ آگے جاکے معاشرے میں کیا کردارادا کرسکتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اس طرح کے پروگرامات طلباء کے زہنوں کو کھولنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں اور وہ اپنے کردار سے باخبر ہوجاتے ہیں۔اس موقع پر طلباء نے زہنی صحت کے حوالے سے مختلف پورٹریٹ آویزاں کی تھی جس سے سٹریس ، ڈیپریشن اور دوسرے نفسیاتی بیماریوں اور ان کے تدارک کے حوالے سے پیغامات واضح طور پرشرکاء کو دے رہے تھے۔ اس کے علاوہ طلباء نے نفسیاتی امراض پرڈیجیٹل پریزینٹیشنز بھی دیئے۔ پروگرام کے آخر میں ڈاکٹرلطف اللہ ساقب نے اسلام اورزہنی صحت سے متعلق شرکاء کوقران و حدیث کی روشنی میں زہنی امراض کے وجوہات پرمفصل روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ حسد، بغض اورقطع رحمی زہنی بیماریوں کے بنیادی وجوہات ہیں۔ اُنہوں نے طلباء کومشورہ دیا کہ ایک بہتر سائکالوجسٹ بننے کے لئے سب سے پہلااُصول یہ ہے کہ آپ میں سے ہرایک کا یہ عقیدہ ہوکہ قران وسنت میں ہرمسئلہ کاحل موجود ہے۔ شریعہ مطہرہ انسان کے عقل کی حفاظت کی ضمانت دیتا ہے۔ہروہ چیزجس سے زہنی صحت کی بڑھوتری ہوتی اس کو قران وشریعہ نے تمام انسانوں کو حلال قراردیا ہے۔ انہوں بتایا کہ اسلام میں علم کاحاصل کرنا ہرمسلمان پراس لئے فرض کیا گیا ہے تاکہ وہ زہنی طورپرصحت مند رہے۔ انہوں نے طلباء کوبتایا کہ قیامت کے دن جوسب سے وزنی عمل ہوگا وہ بااخلاق ہوناہے۔ شریعت نے صفائی کو اس لئے ایمان کا حصہ قرار دیا ہے کہ اس سے دماغ کی درستگی قائم رہتی ہے۔انہوں نے شرکاء کوبتایا کہ اگرآپ چاہتے ہو کہ آپ نفسیاتی طورسے پرصحت مند رہو تو دوسروں سے شائستہ اور نرم گفتگوکرے، مصیبت پر صبر اختیار کرے اور ہمیشہ اپنے سے کم تر کودیکھے یہی شریعہ مطہرہ کا حکم ہے اور یہی وہ بنیادی زرائع ہے جس سے مخلوق خدا نہ صرف پریشانیوں سے بچ سکتے ہیں اور نہ زہنی بیماریوں میں مبتلاہوں گے۔
Discussion about this post