سوات(زمونگ سوات ڈاٹ کام ) سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے ملاکنڈڈویژن کے سات اضلاع اور ضلع کوہستان پرمشتمل صوبہ ملاکنڈ بناؤ تحریک چلانا وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ملاکنڈڈویژن بشمول کوہستان کو صوبہ ملاکنڈ کادرجہ دیاجائے ، اگر ایک ضلع سوات سے تین اضلاع بن سکتے ہے اور اسمیں ترقی کا راز پوشیدہ ہے تو پھر صوبہ خیبرپختونخوا کو تین صوبے کیوں نہیں بن سکتے ، جس کے لئے صوبہ ہزارہ نے جانوں کی قربانیاں دی ہیں ، اس طرح انصاف کاتقاضا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا کو تقسیم کرکے صوبہ ہزارہ اور صوبہ ملاکنڈبنادیاجائے ، ممبران قومی اسمبلی صوبائی اسمبلی ڈسٹرکٹ تحصیل ناظمین یونین کونسلرز علماء ، وکلاء ، تاجربرادری ، طلبہ ، لیبر، صنعت کار اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے اس بنیادی مسئلہ پراپنا کرداراداکرے ، انہوں نے واضح کیا کہ ملاکنڈڈویژن اورکوہستان کو ہردورمیں نظراندازکرکے یہاں کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک روارکھاہے، آٹھ اضلاع کے عوام احساس محرومی کاشکارہے، خصوصاً ملاکنڈڈویژن جس کو صوبے کے بڑے ڈویژن کااعزاز حاصل ہے آبادی اور رقبے کے لحاظ سے ایک بڑا وسیع وعریض ڈویژن ہے اوراسمیں عوامی مشکلات مسائل سب سے زیادہ ہے ، ضلع کوہستان کے عوام کا ہمارے ساتھ پرانے مراسم ہے، اورہمارے درمیان ہم آہنگی پائی جاتی ہے ہمارے علاقے کے وسائل پانی ، بجلی ، جنگلات ، زمردکان، ماربل جیسے قدرتی وسائل سے مالامال ہے، لیکن دوسرے علاقے کے لوگ اس پر عیش وعشرت کرتے ہے اورہم روزبروز بھکاری بنتے جارہے ہیں اورہم معاشی طورپردیوالیہ ہورہے ہیں ہمارے وسائل سے نہ ہم کو رائلٹی ملتی ہیں ۔ جبکہ اس کے برعکس چھوٹے چھوتے وسائل پرکئے علاقوں میں قوموں کو شریک کیاجاتاہے۔ جبکہ اسکے برعکس ہمیں پینے کاصاف پانی بھی میسرنہیں ۔ اگر گلگت بلتستان کوصوبہ بنایاجاسکتاہے۔ تو پھرملاکنڈڈویژن کو صوبہ نہ بنانے کیلئے حکومت کے ساتھ کیاجواب ہے۔ حالات کاتقاضا ہے کہ حکومت بجائے اسکے غیرضروری ایشو کو کھڑاکریں۔ صوبہ ملاکنڈمیں رکاوٹ بننے کی کوشش نہ کریں۔ عنقریب صوبہ ملاکنڈاورسوات کوڈویژن بنانے کیلئے حکمت عملی وضع کی جائیگی ۔
Discussion about this post