سوات (زمونگ سوات ڈاٹ کام) پاکستان تحریک انصا ف سوات کے صدر ، چیئرمین ڈیڈک ایم پی اے فضل حکیم نے کہا ہے کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پارٹی سے بغاوت تصورکیاجائیگا تحریک انصاف کے کارکن خود کو پارٹی منشور اور ڈسپلن کے پابند بنائیں ، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے ، جن کا رکنوں کو اگرتحفظات ہیں توآپس میں میل بیٹھ کر ان کی تحفظات کو دورکریں گے ، پارٹی قیادت نے جو ذمہ داری سونپی ہے ان ذمہ داریوں کو بطریق احسن اداکرنے کی کوشش کرونگا، خود بھی پارٹی منشورپرکاربندرہیں گے اورکارکنوں سے بھی یہی توقعات رکھتے ہیں ۔ پارٹی قیادت اورمشران کے مشکورہیں، جنہوں نے مجھ پر اعتامد کیاہے اگراس حوالے سے کسی کو کوئی تحفظات ہیں تو اُسے دورکریں گے ، لیکن اگرکوئی پارٹی قیادت کافیصلہ نہیں مانتے عمران خان کے وژن اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہیں توپلان کے خلاف پارٹی آئین اورمنشورکے مطابق کارروائی کی جائیگی ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا فضل حکیم نے دوٹوک اورواضح الفاظ میں ان لوگوں کو خبردارکیاجو پارٹی قیادت اور عمران خان کے وژن اورسوچ کے برعکس سرگرمیوں میں پیش پیش ہے انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت کا فیصلہ ماننا اورپارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنیوالوں کو پارٹی سے بغاوت کرنا تصورکیاجائیگا، ہم سب کو پارٹی کے منشور اورڈسپلن کاپوراپوراخیال رکھتے ہوئے پارٹی کو پارٹی منشور کے مطابق چلانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے مشران اورپارٹی قیادت نے مجھ پر سوات کی ذمہ داریوں کا بوجھ ڈال کر مجھ پر اعتماد کیاہے چونکہ پارٹی قیادت کافیصلہ کیا اسے ہم سب کو تسلیم کرناپڑیگا، اور جولوگ اس کی مخالفت کرتی ہے اصل میں یہی لوگ پارٹی ڈسپلن کے خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے ، انہوں نے کہا کہ قیادت نے مجھ پر جواعتماد کیاہے میں ان کا شکریہ اداکرتاہوں۔اور قیادت کو یقین دلاتاہوں کہ ان کی طرف سے جو اعتماد کیاگیاہے اس پر پورا اُترنے کی کوشش کرونگا، انہوں نے کہا کہ پارٹی کے ضلعی صدارت کے لئے میں نے خود کو پیش نہیں کیا، بلکہ پارٹی قیادت کی طرف سے میرے حق میں فیصلہ کیاگیاہے اورہم سب کو پارٹی قیادت کافیصلہ تسلیم کرناہوگا، انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کاحق ہے اور جن کارکنوں کی تحفظات ہیں ان کے تحفظات کو میل بیٹھ کر ختم کریں گے کارکنوں کو ساتھ لیکر چلیں گے اورتحریک انصاف اورعمران خان کاپیغام گھرگھرپہنچائیں گے ، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے نظریاتی کارکنوں پر بھاری ذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ خود کو پارٹی ڈسپلن کاپابندبنائیں اورعمران خان کے وژن کے مطابق پارٹی کاپیغام گھرگھرپہنچائیں۔ یہ وقت آپس میں اختلافات کی نہیں ہے بلکہ پارٹی کے استحکام اورمضبوط کیلئے کام کرنے کاوقت ہے۔
Discussion about this post