کبل (زمونگ سوات ڈاٹ کام)محمد نور ولد مسافر ساکن پینوڑئی،شاہ ڈھیرئی حال گل جبہ تحصیل کبل ضلع سوات نے انصاف دینے کیلئے خپل وزیر اعلیٰ محمود خان اور ممبر قومی اسمبلی مراد سعید سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا بیٹی مسماۃ زینت بعمر تقریباً 13/14 سال تقریباً 4/5 سال قبل دن دیہاڑے صبح 8 بجے کے قریب لاپتہ ہوئی تھی وقوعہ پیش ہونے کے فوراً بعد میں مقامی تھانہ کبل میں رپورٹ درج کرنے گیا تھا لیکن پولیس نے رپورٹ درج نہیں کیا میں اور دیگر اہلخانہ نے مسلسل ساڑھے چار سال اپنے لختے جگر کے گھر واپس انے کا انتظار کیا لیکن بے سود،البتہ دختر لاپتہ ہونے کے دو دن بعد ملزمان ضیاء الرحمان ولد عزیز الرحمان ساکن بالولا ہائی سکول کورونہ تحت بھائی ضلع مردان اورجعفر خان ولد اسم نامعلوم ساکن تبئی لونڈہ،تال علی محمد جام پور رانج پورنے نے بذریعہ موبائل رابطہ کیا اور من سائل کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی ہیں جس کے بعد میں نے ملزمان کے CDR نکال کر بغرض قانونی کاروائی مقامی تھانہ سے رابطہ کیا لیکن اس نے رپورٹ درج کرنے سے انکار کیا ۔ ملزمان مجھ کو بار بار ٹیلیفون کال کرتے ہیں اور من سائل کو دھمکیاں دی جاتی ہے۔اور بیانی ہوتا ہے کہ ایک بیٹی کے فکر چھوڑ دو بلکہ دوسری بیٹی کی فکر کرو وہ بھی جلد اغواء کرکے لے جائینگے۔انہوں نے کہا کہ میں ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے کبل بازار میں ریڑی کا کاروبار کرتا ہوں۔اور بہت مشکل سے گھر کا گزارہ چل رہا ہے۔میں نے بہ امر مجبوری ڈسٹرکٹ پولیس صاحب ضلع سوات کو اس نسبت درخواست ہائے بھی گزاری ہے جس کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ضلع سوات نے بغرض قانونی کارروائی ایس ایچ او کبل کو ارسال کی ہے لیکن اسکے باوجود بھی پولیس نے تاحال ملزمان کیخلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی ہے ۔ میں انتہائی غریب اورمزدورکار شخص ہوں ملزمان نے میرے ساتھ انتہائی ظلم وزیادتی کرکے میرے لختے جگر مسماۃ زینت دختر محمد نور کو اغواء کرکے نا معلوم مقام پر منتقل کیا ہے جو کہ قانونی طور پر قابل دست اندازی جرم ہے۔انہوں نے حکومت وقت اور خاص کر خپل وزیر اعلیٰ جناب محمود خان اور مراد سعید سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف، قانون اورشریعت کے تقاضے پوری کرکے ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کریں۔
Discussion about this post