سوات ( زمونگ سوات ڈاٹ کام ) رکن خیبرپختونخوااسمبلی اورچیئرمین ڈیڈک فضل حکیم خان نے کہاہے کہ انصاف اور غریب کا درد قانون سے وابستہ افراد کو ہی نہیں بلکہ ہر فرد کو انسانیت کی معراج پرپہنچا دیتا ہے اور یہی اسلام کے دو بڑے اوصاف ہیں جنکی بدولت یہ دین پوری دنیا میں عام ہوا انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کوایک مثبت سوچ کے ساتھ اپنی توجہ حصول تعلیم پرمرکوزکرنے اور اعلیٰ تعلیم و تحقیق کی بلندیوں کو چھونے کی ضرورت ہے تاکہ وہ عملی میدان میں ملک وقوم کی خدمت کافریضہ احسن طریقہ سے انجام دے سکیں انہوں نے ان خیالات کااظہار یونیورسٹی آف سوات کے سنگوٹہ کیمپس میں شعبہ قانون و شریعہ کے زیر اہتمام ’’موٹ کورٹ‘‘کاافتتاح کرتے ہوئے کیاتقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرمحمدجمال خان، لاء اینڈشریعہ ڈیپارٹمنٹ کے انچارج امجدہلال، قاضی عبید، سنگوٹہ کیمپس کے کوآرڈینیٹرجمال الدین اور ریجنل ڈائریکٹرانفارمیشن غلام حسین غازی کے علاوہ یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران ، پروفیسرز اور طلبہ و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی فضل حکیم خان نے کہاکہ تعلیم یافتہ نوجوان نسل ہی ملک وقوم کی تقدیربدل سکتی ہے تاہم یہ تب ممکن ہے جب ہمارے طلبہ تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ اخلاقیات کوبھی مقدم رکھیں اورعملی میدان میں ذاتی تعلقات کی بجائے انصاف پرمبنی کام کریں انہوں نے کہاکہ شعبہ قانون کے طلباء وطالبات پریہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے پیشے کے ساتھ انصاف کریں اوریہ تب ممکن ہوسکتاہے جب وہ ظالم کی بجائے مظلوم کاساتھ دینے کواپناشعاربنائیں چیئرمین ڈیڈک نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سوات یونیورسٹی اس خطہ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہے جس کا تمام کریڈیٹ وی سی اور جملہ انتظامیہ کو جاتا ہے جبکہ ان کی ذاتی کوشش ہوگی کہ اس عظیم اور منفرد درسگاہ کودرپیش مسائل کے حل میں بنیادی کرداراداکریں تاکہ یہ یونیورسٹی ایک بہترماحول میں نوجوان نسل کو سائنسی علوم و فنون کے مختلف شعبوں میں زیورتعلیم سے آراستہ کرسکے اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرمحمدجمال خان نے کہاکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ اگلے سال پانچ سے چھ تک شعبہ جات کویونیورسٹی کے زیر تعمیر نئے کیمپس چارباغ منتقل کرے فی الوقت ایک اکیڈمک بلاک تعمیرکے آخری مراحل میں ہے جبکہ دوسرے اکیڈمک بلاک پر بھی کام کا تیزی سے آغازکردیاگیاہے انہوں نے کہاکہ پوری یونیورسٹی کوذاتی کیمپس میں منتقل کرنے کیلئے کل چھ اکیڈمک بلاکس کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں کوششیں کی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ آئندہ سال لاء اینڈشریعہ کودومختلف پروگراموں میں تقسیم کیاجائے گاجس سے طلبہ کولاء میں الگ جبکہ شریعہ میں الگ ڈگری حاصل کرنے کے مواقع میسرآئیں گے اپنے افتتاحی کلمات میں لاء اینڈشریعہ کے انچارج امجدہلال نے ’’موٹ کورٹ‘‘کی اہمیت پرروشنی ڈالی اورکہاکہ اس کی بدولت شعبہ قانون میں زیرتعلیم طلباء وطالبات عدالتی کارروائی سے عملی طور پر آگاہی حاصل کرسکیں گے قبل ازیں چیئرمین ڈیڈک فضل حکیم خان نے وائس چانسلرسوات یونیورسٹی کے ہمراہ موٹ کورٹ اورشعبہ میں قائم لائبریری کاافتتاح کیا جس میں قانون و شریعہ سے متعلق 70 ہزار سے زائدکتب جمع ہیں۔
Discussion about this post