سوات (زمونگ سوات ڈاٹ کام )خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت، لائیو سٹاک اور فشریز محب اللہ خان نے کہا ہے کہ ہمارا صوبہ اپنے منفرد موسمی حالات کی بدولت ہر قسم کی اجناس اور پھلوں کی پیداوار کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ جدید سائنسی طریقوں کو استعمال میں لاکر یہاں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جائے انہوں نے کہا کہ زرعی مقاصد کیلئے پانی کے استعمال کو اگر روایتی طریقوں کی بجائے جدید سائنسی طریقہ کار اپنایا جائے تو پانی کا ضیاع بھی نہیں ہو گا اور زیادہ رقبہ جات کو پانی کی فراہمی ممکن ہو جائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے مانکی شریف نوشہرہ میں محکمہ تحفظ اراضیات کی جانب سے پانی ذخیرہ کرنے والے تالابوں کا معائنہ کرنے کے موقع پر کیا انکے ہمراہ ایڈیشنل سیکرٹری زراعت منظور الہی، چیف پلائنگ آفیسر زراعت و لائیوسٹاک منتظر شاہ، ڈائریکٹر جنرل محکمہ تحفظ اراضیات ظہور خٹک، ڈی جی زراعت توسیع نسیم خان، ڈی جی زراعت شعبہ تحقیق نوید اختر، ڈی جی فشریز خسرو کلیم اور دیگر متعلقہ افسران بھی تھے وزیر زراعت نے مانکی شریف میں صوبائی حکومت کی جانب سے زرعی مقصد کیلئے تعمیر کردہ واٹر پانڈز کا معائنہ بھی کیا انہوں نے کہا کہ دستیاب پانی زیادہ سے زیادہ رقبہ جات کیلئے استعمال میں لانے کی غرض سے ایک میکنزم وضع کرنا اب ناگزیر بن چکا ہے کیونکہ پانی کی ضرورت زیادہ اور دستیابی کم ہے انہوں نے کہا کہ بارشوں میں کمی کے باعث پانی کے ذخائر کو فروغ دینا چاہئے جس سے زیادہ رقبہ جات کو پانی کی رسد ممکن ہوسکے گی۔
Discussion about this post