سوات(زمونگ نیوز ) عدالت سے سزا پانے والے مجرم اورنگزیب عرف رنگے نے 300 سے زائد بچوں کو اغوا کرکے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ اس عمل کے ثبوت رنگے کے ڈیرہ سے ملنے والے موبائل فون میں مختلف ویڈیوز اور درجنوں عریاں اور قابل اعتراض تصاویر ہیں۔ پولیس نے جب رنگے کے موبائل کی گیلری کو چیک کیا، تو اس میں 300 سے زائد مختلف بچوں کی وےڈیوز اور تصاویر تھیں۔ رنگے جب بھی کسی بچے کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا تا تھا، تو اس وقت وہ مذکورہ معصومبچوں کی ویڈیوز اور تصاویر بھی فون کے ذریعے بناتا تھا۔ موبائل میں موجود ویڈیوز اور تصاویر سے ثابت ہوا تھا کہ اس نے تین سو سے زائد بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ سوات میں کم عمر بچوں کو اغوا کرنے، جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور انہیں حبسِ بے جا میں رکھنے والے درندہ صفت ملزم اورنگزیب عرف رنگے کو جرم ثابت ہونے پر عدالت نے 23 سال قید و جرمانہ اور اس کے معاون کاروں کو دس، دس سال قید و جرمانہ کی سزا سنا دی گئی۔ ملزمان کی جانب سے ان کے وکلا اور متاثرہ بچوں کی جانب سے پبلک پراسیکوٹر فواد احمد کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جرم ثابت ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال خان سوات نے دفعہ 377/34, 363, 342 ,506 اور 53 چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مرکزی ملزم اورنگزیب عرف ’’رنگے‘‘ پر بچوں کو اغوا کرنے، جنسی تشدد کا نشانہ بنانے اور انہیں حبسِ بے جا میں رکھنے پر 23 سال قید اور چار لاکھ 65 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔ اس کے ساتھ اس کے معاون کار ملزمان عمر خالق اور سجاد کو بھی جرم ثابت ہونے پر دس، دس سال قید اور 63،63 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنا دی گئی۔ سزا سننے کے بعد دونوں ملزمان کو پولیس نے واپس جیل منتقل کیا۔
Discussion about this post