سوات ( زمونگ سوات ڈاٹ کام ) صوبائی حکومت کے احسن اقدامات کی بدولت سوات دنیا بھر میں سیاحت کے حوالے سے اجاگر ہوا امسال سات تا آٹھ لاکھ سیاح سوات آئے جس کے نتیجے میں دہشت گردی سے متاثرہ سیاحتی شعبہ کو کافی سہارا ملا جبکہ حکومتی جاری اقدامات سے مزید بہتری کے خواب کو حقیقت کا جامہ پہنایا جا رہا ہے سوات سیاحتی حب ہے اور یہاں کے عوام کا سارا دارومدار سیاحت پر ہے جس کے فروغ سے یہاں کے عوام میں خوشحالی آئیگی ان خیالات کا اظہار ماہر سیاحت شیرین زادہ بدر نے پختونخوا ریڈیو کے پروگرام ”رنگونہ دسوات“ میں سیاحت پر مذاکرے میں کیا سینئر صحافی ناصر عالم بابا بھی موجود تھے شیرین زادہ نے کہا کہ سوات میں لگ بھگ ڈھائی ہزار چھوٹے بڑے ہوٹل ہیں جن میں لاکھوں لوگ برسر روزگار ہیں جبکہ سوات کا دارومدار بھی سیاحت کی صنعت پر ہے جس کے فروغ کیلئے موجودہ حکومت سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے جس کی مثال اس سال سیاحوں کی ریکارڈ تعداد میں آمد ہے رواں سیزن کے دوران بڑی تعداد میں سیاح سوات آئے اور یہاں کی ہوٹلز انڈسٹری کو بہت سہارا ملا انہوں نے کہا کہ سوات سیاحتی مرکز ہے یہاں سیاحت کے فروغ سے نہ صرف مقامی لوگوں کو روزگار میسر ہوگا بلکہ حکومتی خزانے کو بھی فائدہ ہوگا لہٰذا حکومت سیاحت کے فروغ میں اپنا فعال کردار جاری رکھے جارگو آبشار کیلئے نئی پختہ سڑک بنائی جارہی ہے اسی طرح دیگر پکنک سپاٹس تک سڑکیں اور ہائیکنگ و ٹریکنگ راستے بنائے جائیں تو مقامی لوگوں کے ساتھ ہزاروں غیر ملکی سیاح بھی ان حسین نظاروں سے محظوظ ہونگے ایک سوال کے جواب میں سینئر صحافی ناصر عالم بابا نے کہا کہ سوات قدرتی حسن سے مالامال خطہ ہے جو بھی سیاح سوات کی سیر کریں تو واپس جانے کو جی نہیں کرتا کیونکہ حسین وادیاں ان کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہیں اور وہ یہاں کے عاشق بن کر ہر سال سوات آنے کا پروگرام بناتے ہیں انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی ابتر حالت کی وجہ سے کچھ سیاحتی علاقوں تک سفر دشوار ہو جاتا ہے اگر حکومت سڑکوں پر توجہ دے تو یہاں سیاحت کو زبردست فروغ مل سکتا ہے حکومتی اقدامات ہی سے ترقی اور خوشحالی ممکن ہے جس کیلئے حکومت سنجیدہ دکھائی دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ موٹروے کی تکمیل سے سفر آسان ہونے سمیت وقت کی بچت بھی ہوگی اسی طرح کالام اور مالم جبہ میں سڑکوں کی تعمیر نو سے سیاح باآسانی اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکیں گے انہوں نے کہا کہ پختونخوا ریڈیو حکومت کا سوات کے عوام کیلئے تحفے سے کم نہیں جس طرح آج ہم آپس میں بیٹھے سیاحت پر بات کر رہے ہیں اسی طرح آئندہ بھی ہر شعبہ کے لوگ اپنے کام اور عوامی مسائل کے حل پر بات کرسکیں گے۔
Discussion about this post