تحریر: سینئر صحافی شہزاد عالم
سوات کے عوام کیلئے واٹر سپلائی کے میگا پراجیکٹ گریویٹی اسکیم پر عملی کام کا آغاز،آٹھ لاکھ عوام کیلئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے بارہ ارب روپے خرچ کئے جائینگے،صوبائی حکومت کی کوششوں سے مینگورہ شہر اور بائی پاس کے علاقوں کے آٹھ لاکھ عوام کیلئے واٹر سپلائی کے بڑے میگا پراجیکٹ گریویٹی اسکیم پر عملی کام کا اآغاز ہوگیا ہے اورباغ ڈھیری میں سروے پر کام شروع کردیا گیا ہے جس کیلئے ڈبلیو ایس ایس سی کے جنرل منیجر اصف سلیم کی قیادت میں ملائشین ٹیم سوات پہنچ گئی ہے اور انہوں نے اس پر باقاعدہ کام کا اغاز کردیا ہے،بڑے میگا پراجیکٹ کا سہرا وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان اور ڈیڈک کمیٹی کے چیئر مین فضل حکیم خان کے سر جاتا ہے،گریویٹی اسکیم پر کام کے آغاز پر سوات کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہوں نے خپل وزیر اعلی محمود خان اور ڈیڈک چیر مین فضل حکیم خان کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے،مینگورہ شہر کے نو یونین کونسلوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا مسئلہ گھمبیر صورت اختیار کر گیا ہے اور یونین کونسل گل کدہ،رنگ محلہ،ملوک آباد،شاہدرہ،پانڑ،خواجہ آباد اور دیگر علاقوں کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترستے رہتے ہیں جس کی بڑی وجہ دریائے سوات میں درجنوں مقامات پر کھدائی اور بجری و ریت کو نکالنا ہے جس سے واٹر لیول روز بروز نیچے گرتا جا رہا ہے اور کنویں اور ٹیوب ویلز خشک ہوگئے ہیں لیکن موجود حکومت نے ایشن ترقیاتی بینک کے تعاون سے مینگورہ شہر اور نواحی علاقوں کے پانی کے مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے گریوٹی اسکیم کا اغاز کیا اور اس پر عملی کام کا اغاز کردیا گیا اس اسکیم کیلئے ڈبلیو ایس ایس سی کے سی ای او شیدا محمد کے خدمات بھی ناقابل فراموش ہے جن کے دن رات کوششوں کے بدولت اس اسکیم پر عملی کام ممکن ہوا اور اب انکا مذید ادارے کیلئے رہنا بھی اس اسکیم کی تکمیل کو ممکن بنا سکتا ہے اس سلسلے میں گزشتہ روز چیئرمین ڈیڈک فضل حکیم خان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں واٹر اینڈ سنیٹیشن سروس کمپنی سیدو شریف میں صاف و شفاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کے حوالے بورڈ ممبران بھی شریک ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ منصوبے پر تعمیرکے لئے ہوم ورک تیار ہے، منصوبے کا پی سی ون اگست کے آخر تک حکومت کے حوالے کیا جائیگا، جس کے بعداس عظیم منصوبے پر دسمبر یا اگلے سال جنوری میں عملی کام شروع ہوگا، جو تین سال میں مکمل ہوگا، اس موقع پر سینئر انجینئر خاور ریاض نے بورڈ ممبران کو منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ خوازہ خیلہ پل سے مینگورہ شہر تک 20کلومیٹر ٹرانسمیشن سپلائی پائپ لائن بچھایا جائے گا، 48رینج جدیدپائپ لائن سے شہریوں کو صاف وشفاف پانی وافر مقدار میں فراہم ہوگا، منصوبے کے تکمیل کے بعد روزانہ کی بنیاد پر 3کروڑ گیلن پان فراہم ہوگا، اجلاس میں فضل حکیم خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان اس اہم میگا پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع ہونے میں خود دلچسپی لے رہے ہیں، اربوں روپے کے اس عظیم منصوبے سے نہ صرف مینگورہ اور آس پاس علاقوں میں پانی کی قلت کا خاتمہ ہوجائیگا بلکہ عوام کی معیاری صاف ور شفاف فلٹرشدہ پانی فراہم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے پر 12 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے جو ایشین ڈویلپمنٹ بنک فراہم کرے گی اور اس کیلئے باقاعدہ ایشین ڈویلپمنٹ بنک کی ٹیم نے علاقے کا دورہ بھی کیا ہے اور اس کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کر چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ مینگورہ شہر میں سب سے اہم مسئلہ صاف پانی کی فراہمی کا ہے جو انشاء اللہ اس گریویٹی سکیم سے حل ہو جائے گا اور شہر کے کونے کونے تک پانی کی فراہمی یقینی بنا دی جائے گی گریویٹی سکیم کے ذریعے گاشکوڑکے مقام پر دریائے سوات سے 48انچ چوڑے پائپ کے ذریعے پانی مینگورہ شہرکو سپلائی کی جائیگی، گاشکوڑ تاشاہدرہ پائپ کے ساتھ ایک الگ سڑک بھی تعمیرکی جائے گی، جس کے لئے 2ارب روپے زمین خریدنے کیلئے مختص کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کی خصوصی دلچسپی نے منصوبے کو عملی بنایاہے۔ اس منصوبے کے قیام سے آئندہ 30سالوں تک مینگورہ کے شہریوں کو پانی کامسئلہ نہیں ہوگا۔ منصوبے کو موجودہ دورحکومت میں مکمل کرنے کا ہدف مقررکیاہے۔یہ منصوبہ صوبہ خیبرپختونخوا میں اپنی نوعیت کاسب سے بڑا منصوبہ ہے منصوبے سے آئندہ 30سالوں تک مینگورہ کے شہرمستفید ہوں گے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ہنگامی بنیادوں پر لوگوں کوپانی فراہمی کرنے سے مزید کروڑوں روپے جاری کردی ہے۔ تاکہ وقتی طور پر لوگوں کا مسئلہ حل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ اس منصوبے پر آئندہ سال کے آغاز میں کام کاآغاز ہوگا۔ اوراس منصوبے کے تحت لوگوں کو دریائے سوات کے فلٹر شدہ پانی فراہم کی جائیگی اور لوگوں کو پانی کاکوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بذات خود وزیراعلیٰ محمودخان کاانتہائی مشکور وممنون ہوں جنہوں نے اس منصوبے کوعملی کرنے میں بھرپور تعاؤن کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ یہ منصوبہ مقررہ وقت میں مکمل ہوگا۔
Discussion about this post