اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا 2 اگست 2022 کو سنایا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ برس اگست میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر ممنوعہ فنڈز لینا ثابت ہو گیا ہے۔‘
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ’متفقہ‘ فیصلہ سنایا تھا۔ فیصلے کے مطابق ’پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن میں غلط ڈیکلیریشن جمع کرایا۔‘
پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کا مقدمہ پارٹی کے بانی ارکان میں سے ایک اکبر ایس بابر نے نومبر 2014 میں الیکشن کمیشن میں دائر کیا تھا۔
Discussion about this post