تجزیہ کار عقیل یوسفزئی نے سابق گورنر شاہ فرمان کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ’دہشت گردی کے زیادہ واقعات تو پی ٹی آئی کے ہی دور حکومت میں ہی ہوئے جن میں اے پی ایس ،چرچ اور مساجد پر جیسے بڑے حملے شامل ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سوات میں طالبان کی واپسی ایک پولیس ڈی ایس پی اور سکیورٹی اہلکار کے اغوا سے ہوئی جبکہ ضم شدہ قبائلی اضلاع بھی بدامنی کی لپیٹ میں رہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ایک سال سے کم عرصے میں 129 حملوں میں صرف پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ مجموعی طور پر شدت پسندوں کی جانب سے 260 چھوٹی بڑی کارروائیاں کی گئیں۔
Discussion about this post